کویت اردو نیوز : سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ یکم فروری 2024 سے گھریلو ملازمین کو نئے معاہدوں کے لیے جنرل انشورنس پالیسی حاصل کرنا ہوگی۔
انشورنس پالیسی کا اطلاق گھریلو ملازمین پر ہوگا جن کے ویزے افرادی قوت کی وزارت کے پورٹل ‘مساند’ کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔
گھریلو ملازمین کو اپنے ملازمت کے معاہدے کی تصدیق کے لیے ایک عمومی انشورنس پالیسی حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ بیمہ پالیسی کارکن کی ملک میں آمد کے بعد دو سال تک کارآمد رہے گی۔ اس کے بعد، آجر اور ملازم کے پاس اسے جاری رکھنے یا نہ کرنے کا اختیار ہوگا۔
واضح رہے کہ رواں سال 2023 کے آغاز میں وزارت افرادی قوت نے گھریلو ملازمین کے لیے جنرل انشورنس پالیسی کی منظوری دی تھی جس سے رواں سال 175,000 صارفین مستفید ہوئے تھے۔
گھریلو ملازمین کے لیے جاری کردہ انشورنس پالیسی کے بارے میں افرادی قوت کی وزارت نے کہا کہ یہ عمل فریقین کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
انشورنس پالیسی ورکر کے ملک میں آتے ہی لاگو کیا جاتا ہے اور وہ کام کرنا شروع کر دیتا ہے جس کی مدت دو سال ہوتی ہے۔
ورکرز جنرل انشورنس پالیسی کا مقصد فریقین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ اگر کارکن ملک میں آنے کے بعد اپنے اسپانسر سے فرار ہو جاتا ہے، تو انشورنس پالیسی اس کے ویزا کے اجراء کا احاطہ کرے گی۔
اس کے علاوہ مزدور کی موت کی صورت میں اس کی لاش اور دیگر اشیاء اس کے ملک بھیجنے کا خرچہ بھی انشورنس پالیسی کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔
اگر آجر کارکن کو اس کی تنخواہ اور واجبات ادا نہیں کرتا ہے یا آجر کسی وجہ سے مر جاتا ہے یا معذور ہو جاتا ہے تو انشورنس پالیسی کارکن کے حقوق کا بھی تحفظ کرے گی۔
افرادی قوت کی وزارت کی جانب سے مختلف پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں جن میں ورکرز رائٹس پروٹیکشن پروگرام بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ مزدوروں کا ایک مصدقہ ورک ایگریمنٹ جس میں فریقین کے حقوق کو واضح کیا گیا ہے۔
نوٹ کریں کہ بیمہ پالیسی پہلی بار مملکت میں آنے والے گھریلو ملازمین کے کام کے معاہدے کی تصدیق کے ساتھ جاری کی جائے گی۔