کویت اردو نیوز : ایک مسلمان کا قرآن کی تلاوت کا شوق بذات خود ایک نعمت اور فضیلت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا:
’’مومن کی نیت اسکے عمل سے بہتر ہے اور منافق کا عمل اسکی نیت سے بہتر ہے اور ہر شخص اپنی نیت کیمطابق عمل کرتا ہے، پس جب مومن (اپنی نیت کیمطابق) عمل کرتا ہے تو اسکے دل میں نور پیدا ہوتا ہے۔
نیت کے عمل سے بہتر ہونے کا مفہوم یہ ہے کہ مومن جب کسی نیک کام کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی نیت نیک اور صالح ہوتی ہے، جب کہ بعض اوقات عمل میں غلطی یا کوئی خامی ہو جاتی ہے، اور منافق کا عمل اسکی نیت سے بہتر ہے۔ اس سےمراد یہ ہے کہ اسکی نیت فطری طور پر خراب ہے، لیکن کچھ دکھاوے کیلیے بعض اوقات عمل درست معلوم ہوتا ہے۔
قرآن مجید کو بغیر وضو اور طہارت کے چھونا حرام ہے، البتہ بغیر وضو کے اسکی تلاوت جائز ہے۔
چونکہ قرآنی الفاظ کے نقوش موبائل یا لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر اسکرین پرنقش نہیں ہوتے، یہ صرف ایک سافٹ ویئر ہے، اسلیے آپ سافٹ ویئر پر قرآن پاک کی تلاوت کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو سافٹ ویئر پر تلاوت کرتےہوئے صفحہ الٹناہے تو سافٹ ویئر کے اس حصے کو نہ چھوئیں جہاں آیات نظرآرہی ہیں، اطراف کو چھوکرصفحہ پلٹ دیں۔
وضو کے ساتھ پڑھنا افضل ہے، لیکن وضو کے بغیر زبانی یااسکرین پر پڑھنا مستحب اور اولیٰ کیخلاف ہے، لیکن جائز ہے، بعض اوقات کوئی شخص دوران سفر پرواز میں ہوتا ہےاور بہت سے حضرات اسکرین پر تلاوت کر رہےہوتےہیں، ممکن ہے کہ وہ وضومیں نہ ہوں،ایسےپڑھنابھی جائز ہے، لیکن وضو کے ساتھ پڑھنا افضل ہے۔