کویت اردو نیوز 24 اگست: پاکستان اور کویت کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے جناب حسین الشمع کو کویت میں پاکستان کا اعزازی سرمایہ کار کونسلر (HIC) مقرر کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز 23 اگست کو حسین الشمع کو کویت میں پاکستان کا اعزازی سرمایہ کار کونسلر مقرر ہونے پر سفیر پاکستان جناب سید سجاد حیدر اور سفارتخانہ پاکستان کی ٹیم کی جانب سے دلی مبارکباد پیش کی گئی۔ الشمع کو مارکیٹنگ اور تجارت کے شعبوں میں وسیع تجربہ حاصل ہے۔ وہ کویت کے پٹرولیم سیکٹر میں مختلف اہم عہدوں پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔ فی الحال حسین الشمع "بی انرجی” کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ وہ آئل مارکیٹنگ کمپنی "بی انرجی” (بی ای) پرائیویٹ لمیٹڈ پاکستان کے بانی بھی ہیں جس نے 1994 میں
پاکستان میں اپنا سفر شروع کیا تھا۔ کمپنی پاکستان میں 100 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ مختصر وقت میں "انرجی” نے پاکستان بھر میں 350 ریٹیل آؤٹ لیٹس کا ریٹیل نیٹ ورک تیار کیا ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کویت میں اپنی سرمایہ کاری دوستانہ پالیسیوں کو فروغ دینے اور کویت سے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کے لیے کویت کے تعاون کا خواہاں ہے۔ بول کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ وہ کویتی سرمایہ کاروں/وفود کو پاکستان کا دورہ کرنے میں مدد اور سہولت فراہم کریں گے۔ مناسب وقت پر بول کویت میں "سرمایہ کاری کانفرنس” کا انعقاد کر سکتا ہے جس کے لیے بول اور سفارتخانہ پاکستان سرمایہ کاری کونسلر سے تعاون کی کوشش کرے گا تاکہ اسے کامیاب بنایا جا سکے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ
"پاکستان نے حال ہی میں اپنی توجہ جیو اسٹریٹجک سے جیو اکنامک پالیسیوں کی طرف منتقل کی ہے حسین الشمع کو سرمایہ کار کونسلر کے طور پر مقرر کرنے کا بنیادی مقصد مقامی سرمایہ کاروں اور حکومت پاکستان کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا ہے۔ پاکستان اب سرمایہ کار دوست ملک بن چکا ہے اور حال ہی میں اس نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش پالیسیاں متعارف کرائی ہیں”۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے ترجیحی شعبوں میں فوڈ پروسیسنگ ، لاجسٹکس ، ٹیکسٹائل ، آٹوموبائل ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن اور سیاحت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کئی ایسے منصوبے ہیں جن کی نشاندہی حکومت پاکستان نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کے لیے کی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت قائم خصوصی اقتصادی زونز میں بھی دستیاب ہیں۔
اپنے منفرد جیو اسٹریٹجک مقام ، ہنر مند انسانی وسائل اور غیر استعمال شدہ ترقی کی صلاحیت کے ساتھ پاکستان غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کے لیے معیشت کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ترغیبات اور آزادانہ پالیسیاں فراہم کرتا ہے۔ یہ مراعات خصوصی اسکیموں اور معیشت کے روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں دستیاب ہیں جو کاروباری برادری کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے اور ان کی سرمایہ کاری پر زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کے بڑے مواقع فراہم کرتی ہیں۔
پاکستان ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔ 2016 سے ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے تقریبا 300 اصلاحات نافذ کی گئی ہیں۔ نتیجے کے طور پر پاکستان نے گزشتہ دو سالوں میں EODB کی درجہ بندی میں 39 پوزیشنوں کو بہتر بنایا اور 108 ویں پوزیشن پر رہا۔ پاکستان کو جنوبی ایشیا میں سرفہرست اور دنیا میں چھٹا اصلاح کار تسلیم کیا گیا ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ "کویت میں ایک بڑی پاکستانی بزنس کمیونٹی ہے ہم HIC سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ہماری کاروباری برادری کے ساتھ بات چیت کریں گے اور ایک مؤثر رشتہ قائم کریں گے”۔ HIC کے لیے پاکستان میں کاروباری ماحول کے بارے میں تفہیم پیدا کرنا نہ صرف فائدہ مند ہوگا بلکہ پاکستانی برآمد کنندگان اور کویتی درآمد کنندگان کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے ساتھ کویت تک پاکستانی برآمدات بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
سفیر پاکستان جناب سید سجاد حیدر نے مزید کہا کہ "سفارت خانہ امید کرتا ہے اور سرمایہ کاری سے متعلقہ کوششوں کے لیے حسین الشمع کے ساتھ قریبی رابطہ کاری میں کام کرنے کا منتظر ہے، ان کا قابل تجربہ ، رہنمائی اور تعاون کویت میں سرمایہ کاری کی صلاحیت کو دریافت کرنے کے لیے یقینا ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا”۔