کویت اردو نیوز 29 اکتوبر: شعیب اختر اور نعمان نیاز معاملے میں پاکستان کے سرکاری چینل پی ٹی وی نے دونوں شخصیات کو پروگرام کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن کی انتظامیہ نے جمعرات کو سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر اور میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز کو اس ہفتے کے شروع میں حتمی انکوائری رپورٹ پیش کرنے تک اپنے تمام پروگراموں سے روک دیا۔ چار رکنی انکوائری کمیٹی نے بدھ کو پی ٹی وی کے اسپورٹس ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر نعمان نیاز سے کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی اور فیصلہ کیا کہ شعیب اختر کو ان کا ورژن سننے کے لیے بلایا جائے لیکن ذرائع کے مطابق پیس باؤلنگ لیجنڈ نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کرتے ہوئے اصرار کیا کہ کمیٹی کو چاہیے کہ وہ منگل کی رات کے شو کی فوٹیج دیکھنے کے بعد ہی
کوئی فیصلہ کرے۔ جمعرات کی شب ایک ٹویٹ میں اختر نے پی ٹی وی انتظامیہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "یہ کیسا مذاق ہے، میں نے 220 ملین پاکستانیوں اور دنیا بھر کے اربوں افراد کے سامنے استعفیٰ دیا، پی ٹی وی پاگل ہے یا کیا؟ وہ کون ہوتے ہیں جو مجھے آف ایئر کریں گے؟”
کمیٹی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے منیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور ، طاہر مشتاق، اس کے انسانی وسائل ڈویژن کے سربراہ؛ عارف محمود، ڈائریکٹر نیوز، اور اکبر ملک، ڈائریکٹر پروگرامز شامل ہیں۔ سابق کرکٹر نے فیصلے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ کہ "وہ پہلے ہی شو چھوڑ چکے ہیں”۔ یادرہے کہ اختر اور ڈاکٹر نیاز اس پینل کا حصہ تھے جو منگل کو ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے میچ کے بعد کا تجزیہ کر رہا تھے۔ ایک موقع پر اختر نے پی ایس ایل کے لاہور قلندرز کو تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی دریافت کا سہرا دیا۔ اس سے ڈاکٹر نیاز غصے میں آگئے اور انہوں نے اختر سے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ "آپ بدتمیز ہیں اور میں یہ نہیں کہنا چاہتا لیکن اگر آپ زیادہ ہوشیار ہیں تو آپ شو سے جا سکتے ہیں۔ میں یہ آن ایئر کہہ رہا ہوں۔” اختر نے فوراً اعلان کیا کہ وہ شو چھوڑ رہے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ ’’میں اس طرح توہین برداشت نہیں کرسکتا‘‘۔ تاہم ڈاکٹر نیاز بے چین نظر آئے اور اس طرح شو کے ساتھ آگے بڑھے جیسے
کچھ ہوا ہی نہ ہو۔ دیگر پینلسٹ میں ویسٹ انڈیز کے سر ویوین رچرڈز اور انگلینڈ کے ڈیوڈ گوور، پاکستان کے سابق کھلاڑی عمر گل، راشد لطیف اور اظہر محمود کے علاوہ خواتین کی ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر جیسی مشہور شخصیات شامل تھیں۔ انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر نیاز سے ان واقعات کے بارے میں کئی سوالات کیے جو اس افسوسناک واقعے سے پہلے پیش آئے جس میں انہوں نے اختر کو شو چھوڑنے کے لیے کہا۔کمیٹی اب اسپورٹس ڈویژن کے ان افسران کے بیانات ریکارڈ کرے گی جو اس رات ڈیوٹی پر تھے۔