کویت اردو نیوز : معروف سابق پاکستانی کرکٹر اور کوچ محمد یوسف نے اپنی زندگی میں ہونے والے ایک معجزے کے بارے میں حیران کن انکشاف کیا ہے۔
محمد یوسف نے ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے کرکٹ میں شمولیت سمیت اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں کئی انکشافات کیے۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں پاکستانی ٹیم کے لیے کھیلوں گا، کیونکہ اس وقت کرکٹ کھیلنا بہت مشکل تھا اور فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا تقریباً ناممکن تھا۔ اس وقت بینک کی نوکری ملنا بھی بڑی بات تھی۔ اس وقت ہمارے مالی حالات بہت تنگ تھے۔
محمد یوسف نے کرکٹ چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں باہر کرکٹ کھیلتا تھا، گھر کے حالات کی وجہ سے کرکٹ چھوڑ دی۔ میں ٹیلرنگ سیکھ رہا تھا۔ میں نے 5 ماہ تک کرکٹ نہیں کھیلی۔ لیکن ایک معجزہ مجھے کرکٹ میں واپس لے آیا۔
سابق کرکٹر نے کرکٹ ٹیم میں شمولیت کو ایک معجزہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مقامی لیگ نے مجھے ٹورنامنٹ کا میچ کھیلنے کو کہا اور میں نے اس میں سنچری بنائی۔ اس سے مجھے انگلینڈ میں لیگ کھیلنے کا موقع ملا۔ مجھے انگلینڈ میں اس لیگ سے معاوضہ نہیں ملا، لیکن مجھے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا اور یوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل ہو گیا۔
مارچ 1998 میں بطور کرکٹر اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے محمد یوسف کو دائرہ اسلام میں داخل ہونے سے پہلے یوسف یوحنا کا نام دیا گیا تھا۔ ان کے والد کا نام جان مسیح تھا۔
محمد یوسف نے دس سال سے زائد عرصے تک پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے کرکٹ کھیلی۔ انہوں نے 2010 میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا جس کے بعد انہوں نے پاکستان ٹیم کی کوچنگ شروع کی۔