کویت اردو نیوز : کمپنی کے ترجمان کے مطابق اسپورٹس برانڈ پوما 2024 میں اسرائیل کی قومی فٹ بال ٹیم کو سپانسر کرنا بند کر دے گا۔
جرمن اسپورٹس ویئر فرم کے ترجمان نے منگل کو کہا ہے کہ اس اقدام کی منصوبہ بندی گزشتہ سال سے کی گئی تھی اور اس کا تعلق غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے خلاف صارفین کے بائیکاٹ کی کالوں سے نہیں ہے،
پوما کو طویل عرصے سے اسرائیل فٹ بال ایسوسی ایشن (IFA) کے ساتھ اپنے برانڈ اتحاد پر بائیکاٹ کالوں کا سامنا ہے، لیکن غزہ میں اسرائیل کے دو ماہ کے حملے کے دوران اس طرح کی کالوں میں شدت آئی ہے، جس میں 18,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں، پوما کے ترجمان نے کہا کہ سربیا اور اسرائیل سمیت متعدد فیڈریشنوں کے ساتھ کمپنی کے معاہدے 2024 میں ختم ہونے والے تھے اور ان کی تجدید نہیں کی جائے گی۔
ترجمان نے کہا کہ پوما اپنی ” fewer-bigger-better strategy” کے حصے کے طور پر جلد ہی کئی نئی قومی ٹیموں کے ساتھ معاہدوں کا اعلان کرے گا۔
فنانشل ٹائمز کی طرف سے دیکھا گیا ایک اندرونی پوما میمو، جس نے سب سے پہلے خبر کی اطلاع دی، نے بھی ہلچل کی تصدیق کی۔
میمو میں کہا گیا ہے کہ پوما "دیگر تمام موجودہ شراکت داریوں کے ساتھ ساتھ آنے والے دیگر مواقع کا جائزہ لینا جاری رکھے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے پاس قومی ٹیموں کا ایک مضبوط روسٹر موجود ہے” ۔
Puma نے سب سے پہلے 2018 میں کھلاڑیوں کو کٹ فراہم کرنے کے لیے IFA کے ساتھ اپنے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اس کے بعد سے، کمپنی کو کارکنوں کی جانب سے بائیکاٹ کی کالوں کا سامنا کرنا پڑا، جن کا کہنا ہے کہ IFA میں مقبوضہ مغربی کنارے میں صرف یہودی بستیوں پر مبنی ٹیمیں بھی شامل ہیں، جو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہیں۔
اسرائیل کی حمایت کرنے والی عالمی فرموں کو غزہ جنگ سے پہلے اور اس کے دوران فلسطینیوں کی قیادت میں بائیکاٹ، ڈائیوسٹ، پابندیاں (BDS) تحریک کی بڑھتی ہوئی بائیکاٹ کالوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں، فیشن کمپنی زارا نے غزہ میں مصائب کے مناظر کی نقل کرنے اور فلسطین کے حامی کارکنوں کی جانب سے بائیکاٹ کی کالوں کو جنم دینے کے بعد اپنی ویب سائٹ سے ایک اشتہاری مہم ڈلیٹ کر لی ہے ۔