کویت اردو نیوز 20 مارچ: شارجہ پولیس کے محکمہ فوجداری تحقیقات نے 12 ایشیائی باشندوں (پاکستانی اور بھارتیوں) کے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا ہے جو جعلی سونے کو اصلی ٹکڑوں کے طور پر بیچنے اور تقسیم کرنے میں مہارت رکھتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے مکینوں سے دھوکہ دہی کی متعدد رپورٹیں موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا۔ شارجہ پولیس کے محکمہ برائے کرمنل انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر کرنل عمر احمد ابو الزود نے کہا کہ حکام کو متعدد اطلاعات موصول ہوئیں کہ نامعلوم ایشیائی باشندوں جعلی سونا خریدنے کا جھانسہ دے رہے ہیں۔ مشتبہ افراد بازاروں میں خریداروں سے بات چیت کرتے تھے۔ ابتدائی طور پر سستے داموں موبائل فون پیش کرتے تھے۔ ایک بار جب وہ خریداروں کی توجہ حاصل کر لیتے تو مشتبہ افراد انہیں سونے کے اصلی ٹکڑے دکھاتے۔ کرنل ابو الزود نے اشارہ کیا کہ
مجرم خریداروں کو یقین دلانے کے لئے دکانوں پر سونے کی صداقت کی جانچ کرانے کا بھی کہتے۔ ایک بار جب متاثرین کو یقین ہو جاتا تو وہ اسے کم قیمت پر فروخت کرنے کا سودا کرتے تاہم ڈیلیور کی گئی اشیاء جعلی ہوتی۔
کرنل عمر احمد ابو الزود نے بتایا کہ اس گینگ نے شکوک سے بچنے کے لیے لین دین کے درمیان کافی وقت کا وقفہ رکھ کر اپنی دھوکہ دہی کی ہے۔ مجرموں کی نگرانی اور ان کے طریقہ کار پر عمل کرنے کے بعد تفتیشی ٹیمیں گروہ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ تفتیش کے دوران انہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کیا جو کہ جعلی آئٹم کی تقسیم، متاثرین کی نگرانی، گفت و شنید اور مکمل فروخت کرنا تھا۔ انہوں نے ملک سے باہر کے لوگوں سے بھی بات چیت کی تاکہ سونے سے بنے دھاتی ٹکڑوں کی کھیپ روانہ کی جا سکے۔ یہ گروہ جعلی دھاتیں وصول کرتا اور رقم کے عوض ڈیلر تک پہنچاتا۔ کرنل ابو الزود نے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ گمنام، غیر لائسنس یافتہ افراد کے ساتھ لین دین سے گریز کریں۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ متحدہ عرب امارات کے پاس عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کے لیے بہترین اور سب سے بڑی تجارتی منڈی ہے جس میں اشیا کی ایک بہت بڑی قسم اور مختلف قیمتیں ہیں اور عوام کو صرف ان لائسنس یافتہ اسٹورز سے ہی لین دین کرنا چاہیے۔
انہوں نے عوام سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ شارجہ پولیس کی سمارٹ ایپلی کیشن، ویب سائٹ www.shjpolice.gov.ae، یا ہاٹ لائن 80040 کے ذریعے دستیاب (Hares) سروس سمیت مختلف چینلز کے ذریعے اطلاع دیں۔