کویت اردو نیوز 04 اپریل: وزیر اعظم پاکستان نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کے لیے تجویز کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کے لیے تجویز کر دیا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ میں لکھا کہ صدر مملکت کے خط کے جواب میں تحریک انصاف کور کمیٹی سے مشورے اور منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کے لیے تجویز کیا ہے۔ واضح رہے کہ صدر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے نگران وزیر اعظم کے نام مانگے تھے، ناموں پر 7 دن میں اتفاق نہ ہوا تو الیکشن کمیشن نئے وزیر اعظم کا نام صدر کو دے گا تاہم
متحدہ اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف نے نگران وزیر اعظم کے لیے مشاورت کا حصہ بننےسے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق سزا ملنے تک عمران خان کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
سبکدوش وزیراعظم کی جانب سے صدرکو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ’’میں پاکستان کے سابق چیف جسٹس جسٹس ریٹائرڈ جسٹس گلزاراحمد کے نام کی تجویز پیش کرتا ہوں۔انھیں نگران وزیراعظم مقررکرنے پرغور کیا جائے‘‘۔
ان کی نامزدگی صدرڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے وزیراعظم اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو لکھے گئے خط کے بعد کی گئی ہے۔اس خط میں آئین کے آرٹیکل 224-اے(1) کے تحت قائدایوان اور قائدحزب اختلاف کو نگران وزیراعظم کے طور پر تقرر کے لیے مناسب افراد کے نام تجویز کرنے کا کہا گیا تھا۔
یہ خط قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکرکی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی اجازت نہ دینے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ صدر نے اتوار کوعمران خان کے مشورے پر پارلیمان کے ایوان زیریں کو تحلیل کردیا تھا۔اس کے ساتھ ہی وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی۔
صدر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران آئین کے آرٹیکل 224-اے(4) کے تحت نگران وزیراعظم کے تقررتک اپنا عہدہ برقرار رکھیں گے۔