کویت اردو نیوز 18 مئی: ابوظہبی میں ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ جی سی سی ریلوے پروجیکٹ کا عظیم منصوبہ ہے جو کہ وبائی امراض کے بعد کی صورتحال میں انتہائی ضروری ہے اور یہ خلیجی ممالک سے باہر کی منزلوں کو آپس میں جوڑ دے گا۔
مجوزہ 2,117 کلومیٹر طویل خلیج کا یہ وسیع ریلوے نیٹ ورک کویت سے شروع ہوتا ہے اور سعودی عرب، بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات تک جاتا ہے اور آخر کار عمان کی سہر بندرگاہ پر اختتام پذیر ہو گا۔ ڈاکٹر نایف فلاح الحجراف، سیکرٹری جنرل، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے زور دیا کہ اس طرح کا نیٹ ورک پائیداری کی کوششوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ چھ خلیجی ممالک کے درمیان رابطے کو فروغ دے گا جس کے نتیجے میں وسیع تر اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے (اے ڈی این ای سی) میں منعقدہ مڈل ایسٹ ریل کانفرنس اور نمائش کے دوران کہا کہ
"یہ سڑکوں پر ٹریفک کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ بیک وقت سامان اور لوگوں کی نقل و حمل کے لیے ایک سستا راستہ چلانے میں مدد کرے گا”۔ ڈاکٹر الحجراف نے اس بات پر زور دیا کہ ریل نیٹ ورک جی سی سی سے باہر کے ممالک کو بھی جوڑے گا اور یہ صرف جی سی سی کے رکن ممالک تک محدود نہیں رہے گا بلکہ
اس سے آگے بھی بڑھے گا اور امید ہے کہ ایک وقت یہ مشرق اور مغرب کو جوڑنے کا ایک مرکز بن جائے گا۔ ڈاکٹر الحجراف نے یاد کیا کہ جی سی سی ریلوے پراجیکٹ پہلی بار 2009 میں اپنایا گیا تھا اور آج ایک ایسا نظام ہے جس کی "انتہائی ضرورت” ہے کیونکہ ممالک کووڈ19 وبائی امراض کے معاشی اثرات سے ٹھیک ہو رہے ہیں اور توانائی کا عالمی بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ گزشتہ 10 سالوں میں کافی مطالعے سے گزر رہا ہے اور اس کے نتیجے میں دسمبر 2021 میں جی سی سی ریل اتھارٹی کی تشکیل ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم عالمی معیار کے ریلوے نظام کے لیے ایک بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت میں اضافہ کرے گا، اقتصادی پہلوؤں کو بہتر بنائے گا اور یہ ایک انتہائی ضروری انفراسٹرکچر کے طور پر آتا ہے”۔