کویت اردو نیوز 03 جون: سعودی عرب نے اپنے 500 بلین ڈالر کے نیوم منصوبے کے تحت دنیا کی سب سے بڑی عمارت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب بنیادی طور پر دو اونچی عمارتوں پر مشتمل ایک
منصوبہ تیار کر رہا ہے جس میں رہائشی سہولیات کے ساتھ ساتھ خوردہ مراکز اور دفاتر بھی ہوں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے ڈیزائنرز کو پروٹو ٹائپ بلڈنگ پر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ عمارتیں بحیرہ احمر کے ساحل سے لے کر صحرا تک تعمیر کی جائیں گی۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو یہ دنیا کی سب سے بڑی عمارت ہوگی جبکہ یہ دو عمارتیں پانچ سو میٹر اونچی اور چوڑائی میں کئی میل تک پھیلی ہوں گی۔ سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی معیشت کو مختلف شعبوں میں وسعت دینے کے منصوبے کا اعلان 2017 میں کیا گیا تھا اور
اس منصوبے کے لیے سعودی عرب کے انتہائی شمال مغرب میں 10,000 مربع میل کا علاقہ "نیوم” مختص کیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد سعودی معیشت کا تیل پر انحصار کم کرنا ہے۔ نیا منصوبہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے ویژن 2030 کا حصہ ہے۔
2021 میں اسی منصوبے کے تحت ایک شہر ’دی لائن‘ کی تعمیر کا اعلان بھی کیا گیا ہے جبکہ شہر کو گاڑیوں سے پاک رکھا جائے گا۔ ایک تقریر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے لائن سٹی پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آلودگی سے پاک شہر میں 10 لاکھ افراد رہائش پذیر ہوں گے اور اس شہر کو انفراسٹرکچر پر 100 سے 200 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ سعودی ولی عہد نے منصوبے کے اعلان میں نیوم کے ساتھ ’دی لائن‘ منصوبے کا بھی اعلان کیا جس کے تحت صحرا میں ایک افقی شہر قائم کیا جائے گا جو 170 کلومیٹر طویل ہوگا۔