کویت اردو نیوز 21 جون: امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) نے کہا کہ گرمی دل کے لیے اہم خطرات کا باعث بنتی ہے اور ایک شخص کو اپنی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں جبکہ خاص طور پر یہ خطرہ عمر رسیدہ، ہائی بلڈ پریشر، فالج، موٹاپے، یا دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو زیادہ ہوتا ہے۔
گرمی اور پانی کی کمی کی وجہ سے دل اور جسم کے دیگر اعضاء کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے دل کو زیادہ محنت سے خون پمپ کرنا پڑتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جب درجہ حرارت کی انتہا اوسطاً 42.7 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتی ہے تو دل کی بیماری سے ہونے والی اموات کی تعداد دوگنا یا تین گنا ہو سکتی ہے اور جب گرمیوں میں درجہ حرارت میں زیادہ اتار چڑھاؤ آتا ہے تو دل کے دورے شدید ہو سکتے ہیں۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ڈونلڈ لائیڈ جونز نے کہا کہ "اگر آپ کی عمر 50 سے زیادہ ہے یا آپ کا وزن زیادہ ہے تو اپنی صحت کی حفاظت کے لیے گرمی میں
خاص احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔” شکاگو میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین نے وضاحت کی کہ "کچھ دوائیں جیسے انجیوٹینسن ریسیپٹر بلاکرز [ARBs]، انجیوٹینسن کو تبدیل کرنے والے اینزائم [ACE] inhibitors [ACE] inhibitors اور diuretics، جو بلڈ پریشر کے ردعمل کو متاثر کرتی ہیں یا جسم میں سوڈیم کو ختم کرتی ہیں” یہ گرمی کے لیے جسم کے ردعمل کو بڑھاتا ہے۔