کویت اردو نیوز 13 ستمبر: متحدہ عرب امارات نے شارجہ اسٹیڈیم کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 97 افغان شائقین کو گرفتار کیا۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پولیس حکام نے شارجہ اسٹیڈیم کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے اور اسٹیڈیم کے احاطے میں لڑائی کے الزام میں 97 افغان شائقین کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ٹی 20 ایشیا کپ 2022 میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھیلے جانے والے کرکٹ میچ کے دوران افغان شہریوں کی شارجہ اسٹیڈیم کو نقصان پہنچانے اور پاکستانی شائقین کے ساتھ مار پیٹ کرنے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد متعدد گرفتاریاں کی گئیں جبکہ متحدہ عرب امارات کے دیگر حصوں سے 117 افراد پولیس کی حراست میں ہیں جو پاکستانی کرکٹ شائقین کے خلاف تشدد میں شامل تھے۔ اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر 391 لوگ پولیس کی حراست میں ہیں۔ پولیس نے اسٹیڈیم کی جائیداد میں توڑ پھوڑ کرنے پر 3000 درہم (تقریباً 190,000 روپے) جرمانہ کیا ہے اور خبردار کیا کہ اگر دوبارہ ایسا واقعہ ہوا تو ملوث افراد کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
چونکہ بدھ کو ایشیا کپ کے سپر 4 میچ میں افغانستان کو پاکستان نے شکست دی تھی۔ شائقین کرکٹ نے اسٹیڈیم کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے پاکستانی شائقین پر کرسیاں بھی پھینکیں مزید یہ کہ اسٹیڈیم کے احاطے کے باہر مٹھی بھر لڑائی بھی ہوئی۔
دوسری جانب افغان باؤلر فرید احمد نے پاکستانی پلئیر آصف علی کی وکٹ حاصل کی تو صورتحال مزید خراب ہونے لگی۔ کھلاڑیوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں افغان شائقین کا پاکستانی شائقین کے خلاف تشدد اور غصہ نکلا۔ اسٹیڈیم میں تشدد کے ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور بہت سے لوگوں نے دونوں ٹیموں کی جیت اور شکست کے تئیں شائقین کی عدم برداشت کی مذمت کی۔
آصف علی اور فرید احمد کو بدھ 7 ستمبر کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایشیا کپ کے مقابلے کے دوران آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے لیول ون کی خلاف ورزی پر سزا دی گئی ہے۔ دونوں کھلاڑیوں کو 19ویں اوور کی پانچویں ڈیلیوری کے بعد ہونے والے جھگڑے کے لیے ان کی میچ فیس کا 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے بھی واقعے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے آئندہ اجلاس میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے احتجاج درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نےکہاکہ "یہ کھیل ایسا ماحول نہیں چاہتا، ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا ہے، جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے اور ہم آئی سی سی کو احتجاج درج کراتے ہیں”۔