کویت اردو نیوز 24 نومبر: فٹ بال ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز بدھ کو بتایا کہ کرسٹیانو رونالڈو پر ایورٹن میں ایک نوجوان پرستار کے ہاتھ سے موبائل فون چھیننے پر دو میچوں کی پابندی اور 50,000 پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
9 اپریل کو گڈیسن پارک میں پریمیئر لیگ میں ریڈ ڈیولز، ایورٹن کے ہاتھوں 1-0 سے ہارنے کے بعد معروف فٹ بال پلئیر رونالڈو ایک 14 سالہ بچے کے ساتھ جھگڑے میں ملوث پائے گئے۔
انہیں مرسی سائیڈ پولیس نے خبردار کیا جبکہ ایف اے نے پرتگال کے فارورڈ پر نامناسب رویے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ ان وجوہات کی بنا پر رونالڈو پر اب ایک آزاد پینل نے معطلی اور جرمانہ عائد کیا ہے۔
پابندی اس وقت عائد کی جائے گی جب رونالڈو کسی بھی ملک میں نئے کلب میں شامل ہوں گے لیکن یہ ان پر یہ پابندی قطر میں جاری ورلڈ کپ میں کھیلے جانے پر لاگو نہیں کی جائے گی، جہاں 37 سالہ کھلاڑی جمعرات کو پرتگال کی جانب سے گھانا کے خلاف اپنی بہترین کارکردگی کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب رونالڈو نے اعتراف کیا کہ ہفتہ 9 اپریل 2022 کو بھی مانچسٹر یونائیٹڈ ایف سی اور ایورٹن ایف سی کے درمیان پریمیر لیگ کے میچ کی آخری سیٹی بجنے کے بعد ان کا طرز عمل غلط تھا۔
مزید یہ کہ ایک آزاد ریگولیٹری کمیشن کا کہنا ہے کہ بعد میں ہونے والی سماعت کے دوران ان کا طرز عمل نامناسب اور پرتشدد تھا،جس کی وجہ سےیہ پابندیاں لگائی گئیں جبکہ رونالڈو نے معطلی سے بچنے کے لیے ذاتی سماعت کی درخواست کی۔
8 نومبر کو مائیکروسافٹ ٹیمز کے توسط سے منعقد ہونے والی سماعت کے دوران، رونالڈو نے کہا کہ انہیں سرنگ کے قریب پہنچنے کے بعد جہاں ایورٹن کے شائقین جمع ہو رہے تھے، اپنی جسمانی حفاظت، تندرستی اور کھیل کے میدان میں خود کو بچانا تھا اور یہ فکر مندی جائز ہے۔”
تاہم، پینل کا کہنا ہے کہ رونالڈو کا طرز عمل "ان کی صحت کے بارے میں خوف یا تشویش کی بجائے مایوسی اور جھنجھلاہٹ سے پیدا ہونے والا عمل تھا”، لیکن انہوں نے ایف اے کی جانب سے تین میچوں کی پابندی عائد کرنے کی کوشش کو بھی مسترد کر دیا۔