کویت اردو نیوز 17 جنوری: ایک افغان شہری نے مسجد نبویؐ کے امام کے پیچھے ایک بھی نماز نہ چھوڑ کر تقویٰ کی مثال قائم کی ہے۔
حاجی محمد سعودی عرب کے مدینہ منورہ میں بہت مقبول ہو چکے ہیں کیونکہ ایک چوتھائی صدی تک وہ سعودی ٹی وی پر ایک ہی کالی پگڑی پہنے امام کے پیچھے پہلی لائن کے دائیں جانب کھڑے نظر آتے ہیں۔
اس نے مکہ مکرمہ کے ایک روزنامے کو بتایا کہ وہ 19 سال کی عمر میں سعودی عرب آئے تھے۔ وہ 37 سالوں سے پلمبر کے طور پر کام کر رہا ہے اور اس نے صرف ایک بار افغانستان کا سفر کیا ہے۔
اس نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ میں بچپن سے ہی تمام نمازیں مسجد نبویؐ میں ادا کروں۔
"مجھے زائرین سے قرآن پاک کے نسخے اٹھا کر ان کی الماریوں میں واپس رکھنا پسند ہے۔” حاجی محمد نے باہر سے آنے والے زائرین سے دوستی کر لی ہے جو اس بات سے متاثر ہوئے ہیں کہ وہ تمام نمازیں مسجد اور ایک ہی جگہ پر ادا کرنے میں کتنے لگن رکھتے ہیں جبکہ ان میں سے بعض نے انہیں ہر سال مدینہ منورہ کی اسی جگہ پر وہی سیاہ پگڑی پہنے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "جب میں نے اپنے کفیل کے لیے کام کیا تو میں نے اسے شروع سے ہی بتایا کہ میں مسجد میں کوئی نماز نہیں چھوڑنا چاہتا اور رمضان میں میں کام نہیں کروں گا کیونکہ میں ہر وقت مسجد میں رہوں گا”۔ عقیدت مند افغان شہری نے دو بیویوں سے شادی کی جن میں سے اس کے 12 بچے ہیں۔
خیال رہے کہ "حاجی محمد” کا یہ انٹرویو 2014 میں سعودی عرب کے مقامی ٹی وی چینل پر نشر کیا گیا تھا تاہم کیا وہ اب بھی وہی ہیں یا نہیں اس کی تصدیق وہاں رہنے اور زیارت کے لئے جانے والے ہی کر سکتے ہیں۔