کویت اردو نیوز 21 جنوری: بھارتی سول ایوی ایشن نے ائیر انڈیا کے طیارے میں دوران پرواز مسافروں کے لیے محفوظ اور اطمنان بخش انتظامات نہ ہونے کے باعث اس کے ایک پائلٹ کا لائسنس معطل کرنے کے علاوہ ائیر لائن کو 37000 امریکی ڈالر جرمانہ کر دیا ہے۔
ایوی ایشن نے ائیر انڈیا کے پائلٹ کا لائسنس تین ماہ کے لیے معطل کیا ہے۔ ایویشن کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ائیر لائن اور اس کے عملے نے نیو یارک سے آنے والی پرواز کے دوران ایک خاتون پر پیشاب کر دینے والے شخص کے حوالے سے درست رپورٹنگ کے طریق کار کو بھی اختیار نہیں۔
سول ایوی ایشن نے یہ جرمانہ بھارت کے بڑے کاروباری ٹاٹا گروپ کی ملکیتی ائیر انڈیا کو کیا ہے۔ علاوہ ازیں فلائٹ سروس کے ایک ڈائریکٹر کو بھی تین لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے۔
واضح رہے ائیر انڈیا پیشاب کیس اب بھارتی عدالت کا مشہور پیشاب کیس بن چکا ہے۔ اس سے بھارت اور اس کی ائیر
لائن کے لیے بین الاقوامی سطح پر سبکی کا ماحول بن گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ائیر انڈیا میں پیشاب کا معاملہ عدالت تک جا پہنچا
ائیر انڈیا نے دوران پرواز جہازوں میں شراب کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کا سوچنا شروع کر دیا ہے۔ کیونکہ شراب ہی ہوائی سفر کے دوران پیشاب کیس کا سبب بنی ہے۔
تاہم عدالت میں ابھی یہ کیس زیر سماعت ہے۔ کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس پیشاب کیس سے بھارت کا چہرہ کیا بن کر سامنے آتا ہے۔ پیشاب کیس کے ملزم کو سزا مل پاتی ہے یا نہیں۔ کیونکہ ملزم نے جرم کی صحت سے انکار کر دیا ہے۔