کویت اردو نیوز 13فروری: سعودی عرب کے شہر ریاض میں جمعہ کے روز حمرہ محلے میں جڑواں بھائیوں کی جانب سے اپنے والدین کو قتل کرنے اور تیسرے بھائی کو چاقو کے وار کرنے کی خبر موصول ہوئی۔
موقع سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے دونوں بھائیوں کو پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ حملے کے محرکات کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہوسکا ہے لیکن
حکام ابھی تک دہشت گردی کی وجہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ جڑواں بچوں نے پہلے اپنے چھوٹے بھائی کا ریاض میں فیملی ہاؤس کی چھت تک پیچھا کیا اور اسے متعدد بار چاقو سے مارا۔ بتایا جاتا ہے کہ نوجوان بھائی اس وقت انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں تشویشناک حالت میں ہے۔
اس کے بعد مشتبہ افراد اپنے والد کے پاس پہنچے اور ان کی والدہ کے پاس جانے سے پہلے اسے متعدد بار چاقو سے مارا جو گھر کے دوسرے کمرے میں تھی۔
رپورٹس کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ ماں موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ باپ اور بھائی انتہائی نگہداشت میں ہیں۔ یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ دونوں جڑواں بھائیوں کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے ہے اور انہوں نے تکفیری نظریہ کواپنایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق قتل کرنے کی وجہ بھی یہی تھی کہ دونوں بھائیوں کے اصرار پر بھی ان کے والدین اس نظریے پر ایمان نہیں لا رہے تھے۔جس کے باعث دونوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر اکسایا گیا۔
قریبی لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے والدین بہت حلیم طبع انسان ہیں اور اپنے نیک نامی کی وجہ سے مشہور ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں ایسے ہی واقعات پیش آ چکے ہیں۔ پچھلے سال، سعودی داخلہ پولیس سعد رادی عیاش العنزی کو پکڑنے اور گرفتار کرنے میں کامیاب رہی، جس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر اپنے کزن، جو ایک فوجی ہے، اسے اور تین دیگر افراد کو قتل کیا تھا۔ یہ دونوں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے وفادار تھے۔