کویت اردو نیوز 13مارچ: سعودی عرب کے چار اہم ہوائی اڈوں پر جلد ہی 80 سے زائد خواتین ٹیکسی ڈرائیوروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
ریاض میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جدہ میں کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، دمام میں کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ منورہ میں پرنس محمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر یہ سہولت فراہم کی جائی گی۔
یہ اس اقدام کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جسے سعودی عرب کی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی (TGA) نے اتوار کے روز وزارتِ انسانی وسائل اور سماجی ترقی (MHRSD) کے تعاون سے شروع کیا، جس کی نمائندگی توتین پروگرام-2 کے ذریعے کی گئی ہے، تاکہ خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے۔
’وومنز ٹریک‘ کے عنوان سے اس مرحلے کے تحت، بڑی کمپنیوں کے ساتھ تین معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، جن کے پاس ایئرپورٹ ٹیکسی چلانے کا لائسنس ہے۔چار ایئرپورٹس سے شروع ہونے والی 80 سے زائد خواتین ڈرائیوروں کو ملازمت فراہم کی جائے گی۔
جبکہ اس اقدام کے دوسرے مرحلے کے حصے کے طور پر، خواتین ٹیکسی ڈرائیوروں کو مملکت کے دیگر تمام ہوائی اڈوں پر ملازمت دی جائے گی۔
اس پہل میں ایک خصوصی ڈرائیونگ سینٹر کے ساتھ تعاون شامل ہے تاکہ ٹیکسی چلانے میں بنیادی مہارتوں کے حصول کے لیے ایک جامع تربیتی پروگرام تیار کیا جا سکے، اس کے علاوہ نرم مہارتوں جیسے سجاوٹ، کسٹمر سروس، ابتدائی طبی امداد، اور انگریزی زبان میں عبور شامل ہیں۔ اس میں قومی کیڈر کو بااختیار بنانے اور ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کے شعبے کی ترقی کے ساتھ ساتھ زائرین اور مسافروں سمیت مستفید ہونے والوں کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے توتین پروگرام-2 کے ذریعے مدد فراہم کرنا بھی شامل ہے۔
TGA نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام ٹرانسپورٹ خدمات کے تجربے کو بہتر بنانے اور ترقی دینے اور مسافروں کو وصول کرنے میں مدد دے گا تاکہ کاروبار کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ اتھارٹی کی جانب سے ملازمت کی تخلیق، مقامی مواد کو بڑھانے، اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں سعودائزیشن پروگراموں میں خواتین کے کردار کو فعال کرنے اور اس میں کام کرنے والی کمپنیوں کی خواہش کے مطابق ہو گا جس طرح مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کو فروغ دیا جائے گا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اتھارٹی اور ایم آر ایچ ایس ڈی کا مقصد ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبے میں ملازمتوں کو مقامی بنانا ہے اور یہ اقدام قومیانے کے اقدامات میں سے ایک ہے جو کئی شعبوں میں خواتین کو بااختیار بنانے میں معاون ہے۔ یہ قومی حکمت عملی برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز کے اہداف کو حاصل کرنے اور کنگڈم کے وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے میں معاون ہے۔