کویت اردو نیوز 24 مارچ: کویت کی وزارت صحت نے وزیر صحت ڈاکٹر احمد العوادی کو پیش کرنے کے لیے ایک رپورٹ تیار کی ہے، جس میں غیر ملکیوں کو دی جانے والی دوائیوں کے عوض مقررہ 5 دینار فیس وصول کرنے کے بجائے
ہسپتالوں اور کلینکوں میں ادویات فروخت کرنا شامل ہے حالانکہ رپورٹ میں ملک میں مقیم غیرملکی افراد پر ادویات کے حصول کے لیے زیادہ فیسیں عائد کئے جانے کے اقدام کو سراہا گیا ہے۔
"نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت صحت کے مراکز اور اسپتالوں میں ادویات کی کھپت اب بھی زیادہ ہے، اور غیر ملکی اب بھی سب سے زیادہ ہیں جو ملک میں اپنی تعداد کے مقابلہ میں دوائیں حاصل کرتے ہیں جو کہ کویتیوں کی تعداد سے دوگنا ہے۔
ذرائع نے کویت ٹائمز کو بتایا کہ ادویات کی نگرانی کرنے والے طریقہ کار کے لیے میڈیکل اسٹورز کے ساتھ ساتھ سرکاری فارمیسیوں پر سخت کنٹرول کی ضرورت ہوتی ہے۔
"ایسے معاملات بھی سامنے آئے ہیں جہاں فیسوں کی ادائیگی میں ہیرا پھیری کے مقصد سے غیر ملکیوں کو ان کی ضرورت سے دوگنا دوائیں دی جاتی ہیں، کیونکہ کچھ مقدار میں دوائیں ایک غیر ملکی کو ایک سے زیادہ مریضوں کے لئے فراہم کی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں ہسپتالوں میں ایسے بہت سے کیسز شامل ہیں جہاں غیر ملکیوں کا علاج کیا جاتا ہے جو اپنی فیس ادا کیے بغیر یا بعض اوقات صرف ایک بار فیس ادا کر کے ایکسرے کے علاوہ دیگر طبی آلات استعمال کرتے ہیں۔
ذرائع نے نتیجہ اخذ کیا کہ "یہ ڈاکٹروں یا ملازمین کی ملی بھگت سے کیا جاتا ہے۔ وزارت اس طرح کی ہیرا پھیری کو کنٹرول کرنے اور روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کے عمل میں ہے اور جو بھی قواعد کی خلاف ورزی کرے گا اسے تعزیری اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا”۔