کویت اردو نیوز، 27مئی: عمانی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ عمان بیلجیئم اور ایران کے درمیان ثالثی کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے تاکہ دونوں ممالک میں زیر حراست شہریوں کے معاملے کو حل کیا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ تہران اور برسلز کی جانب سے رہا کیے گئے افراد کو گزشتہ روز مسقط منتقل کر دیا جائے گا۔
ایرانی "ISNA” ایجنسی کے مطابق، سفارت کار اسدی تہران پہنچے اور حکومتی ترجمان علی بہادری جہرومی کی قیادت میں ایرانی حکام نے ان کا استقبال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اعلان کیا کہ بیلجیئم نے سفارت کار اسد اللہ اسدی کو رہا کر دیا ہے، جو 2021 سے جیل کی سزا کاٹ رہے تھے۔
عبداللہیان نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’ہمارے بے گناہ سفارت کار اسد اللہ اسدی، جنہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو سال سے زائد عرصے سے جرمنی اور بیلجیئم میں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا تھا، اب وہ اپنے گھر جا رہے ہیں۔‘‘
ایرانی وزیر نے ایرانی شہری کی رہائی کے لیے "مثبت کوششوں” پر سلطنت عمان کا شکریہ ادا کیا۔
بیرون ملک ایک ایرانی اپوزیشن گروپ نے بیلجیم پر الزام عائد کیا ہے کہ تہران نے امدادی کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کو ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی کی رہائی کے بدلے میں رہا کرنے کے بعد بیلجیم پر "شرمناک تاوان” ادا کیا ہے، جسے بیلجیئم کی ایک عدالت نے حملے کی منصوبہ بندی کرنے کا مجرم قرار دیا تھا۔
پیرس میں قائم نیشنل کونسل آف ریزسٹنس آف ایران نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسدی کی رہائی دہشت گردی اور یرغمال بنانے کے لیے ایک شرمناک تاوان ہے، کیونکہ اس سے ایران پر حکمران مذہبی فسطائیت کو اپنے جرائم جاری رکھنے کی ترغیب ملے گی۔
اسدی کو 2021 میں 30 جون، 2018 کو پیرس کے مضافاتی علاقے میں ایرانی اپوزیشن کونسل کے ایک اجتماع کو بم سے اڑانے کی سازش کے ماسٹر مائنڈ کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
اس معاملے نے تہران اور متعدد مغربی دارالحکومتوں کے درمیان تناؤ پیدا کر دیا تھا۔