کویت اردو نیوز،19جون: بحرین کی ہائی کرمنل کورٹ نے تین ایشیائی افراد پر مشتمل ایک کیس کی سماعت شروع کی ہے، جن میں سے ایک خاتون اس وقت فرار ہے۔ ملزمان پر بحرین میں شناختی کارڈ کی جعلسازی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق ملزمان نے غیر ملکی شہریوں کے 17 جعلی شناختی کارڈ بنانے کے لیے الیکٹرانک ریکارڈ میں ہیرا پھیری کی۔ ان جعلی کارڈز میں جعلی رہائشی پتے سمیت من گھڑت ذاتی تفصیلات شامل تھیں۔
قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مشتبہ افراد کو شناختی کارڈ کی خدمات پیش کرنے والے ایک آن لائن اشتہار سے شروع ہونے والی تحقیقات کے بعد گرفتار کیا۔
اشتہار میں ان افراد کو شناختی کارڈ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جن کا بحرین میں درست پتہ نہیں ہے۔
تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ملزمان جعلی رہائشی پتوں کے ساتھ شناختی کارڈ جاری کرنے کے لیے حکومت کے الیکٹرانک ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہے تھے۔ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اس غیر قانونی کارروائی سے ملزمان کو کافی فائدہ ہوا۔
پولیس نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی، تاہم تیسرا فرد، ایک خاتون نکلی، یہ معلوم ہونے کے بعد کہ ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کا پردہ فاش ہو گیا ہے، فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی۔
مزید برآں، ملزمان نے اعتراف کیا کہ خاتون کسٹم کلیئرنس آفس میں ملازم تھی اور جعلی شناختی کارڈ کی درخواستیں منظوری کے لیے جمع کروا رہی تھی۔