کویت اردو نیوز،20جون: بحرین میں متعدد درزیوں نے مبینہ طور پر اپنے کام کے زیادہ بوجھ، طویل اوقات اور آرڈرز مکمل کرنے کے دباؤ کی وجہ سے عید الاضحی کے قریب آتے ہی آرڈر لینا بند کر دیا ہے۔
گزشتہ چند دنوں تک صارفین نے اضافی آرڈرز جاری رکھے، اور متعدد درزیوں نے معمول سے دوگنا آرڈر ملنے کی اطلاع دی۔
مزید برآں، کئی درزی عملے کی کمی کی وجہ سے نئے آرڈرز قبول نہیں کر رہے ہیں۔
ہر سال، ٹیلرز تہوار کے لیے آرڈرز جمع کرنے اور بروقت ملبوسات فراہم کرنے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔
ایک درزی ساجد خان نے انکشاف کیا کہ مصروف موسم میں اضافی مزدوری کی ضرورت کی وجہ سے سلائی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے "ہمارا کاروبار ہمیشہ اچھا رہا ہے لیکن تہوار وغیرہ ایسے واحد مواقع ہوتے ہیں جب ہم دوسرے مہینوں کے مقابلے میں منافع کماتے ہیں۔”
دریں اثنا، جن صارفین نے اپنے الماریوں سے کچھ چننے کے منصوبے ملتوی کر دیے تھے انہیں چند درزیوں نے یہ کہہ کر مایوس کردیا کہ وہ پہلے سے ہی بہت سا کام لے چکے ہیں۔
رہائشی شبانہ احمد نے بتایا، "پچھلے ہفتے، میں ایک قریبی درزی کی دکان پر گئی تھی وہ کپڑے دینے کے لیے جو میں پاکستان سے سلائی کے لیے لائی تھی، لیکن درزی نے انہیں نہیں لیا اور کہا کہ ہم نے انہیں لینا بند کر دیا ہے کیونکہ ہمارے پاس بہت سے آرڈر ہیں۔”
"منامہ میں ٹیلرنگ کی بہت سی دکانیں ہیں جن سے میں نے رابطہ کیا، لیکن ان سب کا ایک ہی جواب تھا۔ اسلئے اب مجھے اپنی الماری میں سے ہی کچھ انتخاب کرنا پڑے گا اور اگر میں کسی اور درزی کو تلاش نہیں کر سکی تو مجھے پرانا ہی کچھ پہننا پڑے گا۔”
ایک اور رہائشی، مریم جانی نے مزید کہا، "مجھے پچھلی عید پر بھی یہی مسئلہ درپیش تھا، یہی وجہ ہے کہ میں نے اس عید پر سلائی کے لیے اپنے کپڑے جلد ہی درزی کو دے دئیے، تاہم، یہ ناانصافی ہے کہ درزی ایسے تہوار کے دوران اپنی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں اور سیزن ہمیں سلائی کے لیے بہت زیادہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔
جب کہ ہم اکثر دوسرے دنوں میں پورے لباس کے لیے 5 سے 6 دینار کی ادائیگی کرتے ہیں، ہمیں عید کے دوران استعمال ہونے والے کپڑے اور کڑھائی کی قسم کے لحاظ سے 8 سے 9 دینار کی ادائیگی کرنی چاہیے۔”