کویت اردو نیوز،5جولائی: پاکستان سے تعلق رکھنے والی دو کوہ پیما نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ نے دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت کی چوٹی سر کرلی۔ ثمینہ اور نائلہ کے علاوہ دس دیگر کوہ پیما بھی انکے ہمراہ تھے، مگر ثمینہ بیگ نے نانگا پربت کی چوٹی پر بروز اتوار صبح 11بج کر 8 منٹ پر سبز ہلالی پرچم لہرا کر بطور پہلی پاکستانی خاتون یہ شاندار کارنامہ سرانجام دیا۔
انہوں نے یہ سنگ میل اپنی مہم کے دوران خطرناک خطوں، سخت موسمی حالات اور متعدد چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے بروز اتوار حاصل کرلیا۔
دبئی میں مقیم پاکستانی بینکر، شوقیہ باکسر، اور دو بیٹیوں کی ماں نائلہ کیانی کو اس وقت پہچان ملی جب 2018 میں K2 بیس کیمپ میں ان کی شادی کا شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ انہوں نے سال 2021 میں Gasherbrum-I (8,068m)، K2، اور اناپورنا کی چوٹیوں کو سر کیا، جبکہ اس سال کے شروع میں، وہ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی دوسری پاکستانی خاتون بن گئیں۔
شمشال کے دور افتادہ گاؤں سے تعلق رکھنے والی ثمینہ بیگ نے 2014 میں ماؤنٹ ایورسٹ کو کامیابی سے سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کے طور پر تاریخ رقم کی۔ 2022 میں، اس نے نائلہ کیانی سے صرف تین گھنٹے آگے K2 کی چوٹی پر پہنچ کر ایک اور سنگ میل عبور کیا۔
مزید برآں، بیگ کو ساتوں براعظموں میں سات چوٹیوں کو فتح کرنے والے پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس نے 2010 میں ورجن پیک چشکن سر (6,000 میٹر سے اوپر) پر چڑھائی کی، جسے بعد میں ‘ثمینہ چوٹی’ کا نام دیا گیا اور 2011 میں ‘کوہِ بروبر’ یا ‘ماؤنٹ ایکویلیٹی’ کے نام سے ایک اور ناقابل چڑھائی چوٹی کو فتح کیا۔
نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ نے رضوان داد، عید محمد، احمد بیگ، وقار علی، سعید کریم، لیاقت، واجد نگری، اور شاہ دولت پر مشتمل پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم کے ہمراہ نانگا پربت کو کامیابی سے سر کی۔
مزید برآں، مہم جوئی ٹیم امیجین نیپال نے اطلاع دی کہ اس کے دس ارکان بھی چوٹی پر پہنچ گئے۔ اس کے علاوہ، سمٹ قراقرم کے منیجنگ ڈائریکٹر سخاوت حسین کی رہنمائی میں ریاستہائے متحدہ سے کرس وارنر اور تین نیپالی شیرپاوں نے کامیابی سے پہاڑ کو سر کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ دنیا کے مختلف حصوں سے کل 28 کوہ پیماؤں نے ایک ہی دن نانگا پربت کی چوٹی کو سر کیا، جو پہاڑ کی سب سے بڑی ایک دن کی چڑھائی تھی۔