کویت اردو نیوز،8اگست: بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کو بدھ کے دن مسقط سے واپس لایا گیا۔ ان میں سے ایک کو اس کی اپنی خالہ نے پھنسایا جس نے اپنی ہی بیماری کا جھوٹا دعویٰ کیا اور اسے عمان بلایا۔ دونوں کو مسقط میں تقریباً تین ماہ تک اغوا کاروں کے ہاتھوں غیر انسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔
دونوں خواتین کے اہل خانہ نے راجیہ سبھا کے رکن بلبیر سنگھ سیچےوال سے مدد مانگی جنہوں نے محکمہ خارجہ کی مدد سے انکی وطن واپس ممکن بنائی۔
بدھ کو عمان (مسقط) سے واپس لائی گئی دو نوجوان خواتین میں سے ایک دلجیت کور (فرضی نام) کا تعلق کپورتھلا سے ہے۔ اس نے انکشاف کیا کہ اس کی خالہ نے اسے فون کیا اور بتایا کہ وہ بیمار ہے اور چاہتی ہے کہ وہ اس کی جگہ کام کرنے کے لیے مسقط آئے کیونکہ وہ (خالہ) علاج کے لیے ہندوستان واپس آنا چاہتی ہیں۔ اس نے دلجیت کو اچھی تنخواہ دینے کا وعدہ بھی کیا اور وہ 9 مئی کو وزیٹر ویزا پر وہاں چلی گئی۔ لیکن اسکی خالہ کے بجائے اسے وہاں کی کسی دوسری خاتون کے حوالے کر دیا گیا۔
بدھ کو واپس آنے والی ایک اور خاتون، جسکا تعلق فتح گڑھ صاحب سے ہے، وہ 14 مئی کو مسقط گئی تھیں۔ اس نے بتایا کہ اس کے ایک جاننے والے نے اسے بتایا تھا کہ وہ مسقط میں ماہانہ 31,000 روپے کما سکتی ہے۔
دونوں خواتین کا کہنا تھا کہ ان کے پاسپورٹ چھین لیے گئے اور انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ اپنے اہل خانہ سے رقم منگوائیں۔ ان کے اہل خانہ نے سیچےوال سے رابطہ کیا، جنہوں نے بدلے میں عمانی میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا۔
دریں اثنا، سیچیوال نے پنجاب کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بیرون ملک جانے کے لیے مجاز ٹریول ایجنٹس پر اعتماد کریں۔ انہوں نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بیرونی ممالک میں پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے میں مکمل تعاون فراہم کیا۔