کویت اردو نیوز،25ستمبر: سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے 93ویں قومی دن کی تقریبات کے ایسے موقع پر، کی جب ملکی اور غیر ملکی افراد بھرپور طریقے سے قومی دن مناتے ہیں، مملکت نے مخصوص قوانین کا اعلان کیا ہے۔ ان قوانین کے تحت قومی پرچم کے غلط استعمال پر سخت ہدایات اور سزاؤں بھی مختص کی گئی ہیں۔
قومی نشان کا مناسب اور احترام کے ساتھ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے، خاص طور پر قومی دن کے حوالے سے اہم تقریبات کے دوران، کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔
پبلک پراسیکیوشن کے مطابق سعودی پرچم گرانے والے کو سخت سزائیں دی جائیں گی، جس میں ایک سال تک قید اور 3000 سعودی ریال کا جرمانہ بھی شامل ہے۔
مزید برآں، یہ واضح کیا گیا ہے کہ سلطنت میں اس کی مقدس حیثیت پر زور دیتے ہوئے جھنڈے کو اشتہارات یا ٹریڈ مارک کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
وزارت داخلہ نے بھی رہنما خطوط کی وضاحت کی:
1. جھنڈے کو بائنڈنگ یا لے جانے والے آلے کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
2. خراب یا دھندلی حالت میں جھنڈوں کو بلند نہیں کرنا چاہیے۔ ایک بار جب وہ ناقابل استعمال سمجھے جائیں تو انہیں احترام کے ساتھ ٹھکانے لگایا جانا چاہئے۔
3. جھنڈے کا تجارتی استعمال، بشمول ٹریڈ مارکس اور اشتہارات، سختی سے ممنوع ہے۔
4. کسی تجارتی مواد پر جھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔
5. جانوروں کو جھنڈے کے ساتھ نشان زد یا پرنٹ نہیں کیا جانا چاہیے۔
6. جھنڈے کو ناپاک یا ممکنہ طور پر نقصان پہنچانے والی جگہوں پر رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔
7. ڈسپوزایبل اشیاء پر پرچم کی تصویر موجود نہیں ہونی چاہیے۔
8. جھنڈے میں کوئی اضافی فقرے، لوگو، یا ڈرائنگ شامل نہیں کیے جائیں گے۔
9. پرچم کے کناروں پر سجاوٹ یا اضافہ سختی سے منع ہے۔
10. جھنڈا ہمیشہ صحیح طریقے سے ظاہر ہونا چاہیے اور کبھی الٹا نہیں ہونا چاہیے۔
11. صرف حرمین شریفین کے متولی کا جھنڈا ہی ریاست کا پرچم/نشان اٹھا سکتا ہے، جو پرچم کے کھمبے سے ملحق نیچے کونے میں واقع ہے۔
12. جھنڈا چاہے قومی ہو یا حرمین شریفین کے متولی کا، آدھا نہیں لہرایا جانا چاہیے۔
13. جھنڈے کو اپنے نیچے کسی چیز کو نہیں چھونا چاہیے، بشمول زمین، پانی یا میز۔