کویت اردو نیوز 11 اگست 2023: ابوظہبی میں ایک سیلز مین فلیٹ کے دروازے کے باہر رکھی گئی رقم چوری کرتے ہوئے کیمرے میں پکڑا گیا ہے۔
یہ چونکا دینے والا واقعہ ہفتے کی رات شہر کے وسط میں واقع ایک رہائشی عمارت میں پیش آیا۔ سیلز مین ٹیلی کام برانڈ کے پروموشنل اسٹیکرز چسپاں کرنے عمارت میں داخل ہوا تھا۔ جب اس نے پانی کی خالی گیلن کے نیچے پیسوں سے لپٹا ایک کاغذ دیکھا تو وہ اسے لے کر چلا گیا۔ فلیٹ میں رہنے والے خاندان کے افراد اس واقع سے حیران رہ جاتے ہیں۔
رہائشی جو کہ ایک نجی کمپنی میں کام کرتا ہے نے کہا کہ "میں نے ہمیشہ پیسوں کو کاغذ کے ایک ٹکڑے میں لپیٹ کر پانی کے خالی گیلن کے نیچے رکھا ہے چونکہ پینے کے پانی کی فرم کا عملہ اتوار کی صبح نئے گیلن پہنچاتا ہے، اس لیے میں ہفتے کی رات ہی پیسے فلیٹ کے باہر رکھی خالی گیلن کے نیچے رکھ دیا تھا تاکہ عملہ آئے اور چھٹی والے دن کی صبح ہمیں کال کئے بغیر پانی والی خالی گیلن کو نئی گیلن سے تبدیل کر دے لیکن جو ہوا وہ غیر متوقع تھا۔ یہ بات پیسوں کی نہیں ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کی حیران کن کارروائی کی گئی تھی”۔
خلیج ٹائمز کے ساتھ سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج کا اشتراک کرتے ہوئے، رہائشی نے کہا کہ سیلز مین نے 5 درہم کا نوٹ لیا اور سِکوں کو کاغذ کے اندر ہی لپیٹ کر چھوڑ دیا۔
"اس شخص نے سامنے فلیٹ کے دروازے پر پروموشنل اسٹیکر چسپاں کیا، پھر وہ ہمارے فلیٹ کی طرف آیا۔ وہ لپٹے ہوئے کاغذ پر گہری نظر ڈالتا ہے۔ اس کے بعد وہ ہمارے دروازے پر اسٹیکر چسپاں کرتا ہے، اور پھر بہت احتیاط سے گیلن کو اٹھاتا ہے، کاغذ کو کھولتا ہے، 5 درہم کا نوٹ لیتا ہے جبکہ سِکوں کو واپس وہی رکھ دیتا ہے۔”
رہائشی اور اس کے اہل خانہ کو اس واقعے کا اگلے دن صبح اس وقت پتہ چلا جب واٹر ڈیلیوری فرم کے عملے نے پوری رقم مانگنے کے لیے گھنٹی بجائی۔
"عملے نے کہا کہ کاغذ کے ٹکڑے میں لپٹے ہوئے صرف چند سکے ہیں۔ میں اور میری بیوی نے انکار کیا لیکن پھر بھی ہم نے پوری رقم ادا کی۔ میرے دروازے کے باہر سی سی ٹی وی لگا ہوا ہے اس لئے مجھے یقین تھا کہ مجھے مجرم پکڑا جسئے گا تاہم فوٹیج چیک کرنے پر ہم دنگ رہ گئے۔
میں نے عملے کو اس کے بارے میں بتایا تو انہوں نے بھی راحت محسوس کی۔ سی سی ٹی وی لگانا سودمند ثابت ہوا، ورنہ، مجھے شبہ رہتا کہ پانی کی ترسیل کرنے والے عملے نے ہی پیسے لیے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ویڈیو ایسے مجرموں کے لیے ایک سبق ثابت ہوگی‘‘۔
"میں نے چوکیدار کو واقعے کی اطلاع دی۔ میں نے اسٹیکر پر دیئے گئے نمبر پر بھی رابطہ کیا، لیکن متعلقہ شخص اپنے سیلز مین کی طرف داری کرتا رہا کہ اس کی ٹیم میں سے کوئی بھی ایسی حرکت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود آکر معاملے کی جانچ کرے گا لیکن آج تک ہمارے پاس کوئی بھی نہیں آیا۔
دریں اثنا، واٹر کین کمپنی کے ڈیلیوری مین جعفر نے بتایا کہ مقبول رہائشی علاقوں میں اس طرح کی شکایات بڑھ رہی ہیں۔
"گاہکوں کے لیے پانی کے گیلن کے نیچے پیسے یا کوپن چھوڑنا عام بات ہے تاہم، کئی جگہوں پر ایسا ہی منظر نامہ سامنے آیا ہے۔ بعض اوقات گاہک ادائیگی کرتے ہیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ انہیں شبہ رہتا ہے کہ رقم ہم نے لی ہے جبکہ ہماری بے گناہی ثابت کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
بعض اوقات، ہم اپنے گاہکوں کے ساتھ جھگڑے سے بچنے کے لیے اپنی جیب سے رقم ادا کر دیتے ہیں۔
میں ان پر الزام نہیں لگا سکتا کیونکہ وہ فطری طور پر ہم پر ہی شک کریں گے لیکن شکر ہے کہ رہائشی نے سی سی ٹی وی نصب کیا ہوا تھا، اس لیے میں ایک اور شرمناک لمحے سے بچ گیا‘‘۔