کویت اردو نیوز، 26 اگست: بحرین میں مقیم ایک برطانوی شہری جو سیف میں قائم آئل اینڈ گیس سروسز کمپنی میں پینٹنگ سپرنٹنڈنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا، نے الزام لگایا کہ مہینوں سے تنخواہ نہ ملنے کے بعد وہ بے گھر ہونے اور ہسپتال میں داخل ہونے کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل لیبر مارکیٹ ریگولیٹری اتھارٹی (LMRA) میں شکایت درج کروائی گئی تھی۔ ڈیوڈ ہیمپٹن نے بتایا کہ انہوں نے ایل ایم آر اے کے رہنما خطوط کے مطابق 11 مئی کو استعفیٰ دینے کے لیے 30 دن کا نوٹس دیا تھا، لیکن اس سال مارچ سے اب تک انہیں تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔
ڈیوڈ نے کہا کہ تنخواہ کے واجبات کی ادائیگی کے لیے کمپنی کی طرف سے جواب نہ ملنے کی وجہ سے وہ اور اس کے خاندان کو کافی مشکلات کا سامنا ہے اور اس نے انہیں شدید مالی پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ ڈیوڈ نے کہا، "یہاں بحرین میں میری حالت بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے۔ مجھے صحت کا مسئلہ (فبرومالجیا) ہے جس پر فوری توجہ اور روزانہ دوائیوں کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، میں خود کھانا کھلانے یا پانی دینے سے قاصر ہوں”۔
انہوں نے کہا، "ایسی دوائیوں تک رسائی کے بغیر جس کی مجھے اشد ضرورت ہے، یہ حالت جان لیوا بن سکتی ہے۔” اس کے ساتھ، انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جس فلیٹ پر وہ مقیم ہیں اس کا کرایہ واجب الادا ہے۔
ڈیوڈ نے دلیل دی کہ اس کا آجر، جو اس کا کفیل بھی ہے، مدد اور حل کے لیے اس کی فوری کالوں کو نظر انداز کر رہا ہے، اور یہ کہ اب وہ اپنی اور اپنے خاندان کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہے۔
ڈیوڈ نے انکشاف کیا کہ اب وہ کھانے پینے کی معمولی اشیاء اور پینے کے پانی کے لیے بھی دوسروں کی سخاوت پر انحصار کر رہے ہیں۔ "میرے آجر سے کسی قسم کا جواب حاصل کرنے کی ایک درجن سے زیادہ کوششوں کے بعد، انہوں نے حل کے لیے میری مخلصانہ درخواست کو نظر انداز کر دیا، اور اب مجھے تیزی سے بگڑتے اور غیر انسانی حالات میں میری مرضی کے خلاف بحرین میں رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔”
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ خوراک، پینے کے پانی اور روزانہ کی دوائیوں کے بغیر زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکیں گے اور اس بات پر زور دیا کہ ایک طبی ہنگامی صورتحال سامنے آرہی ہے۔ ڈیوڈ نے 15 جون کو ایل ایم آر اے میں شکایت درج کرائی اور مناسب کارروائی کا انتظار کر رہا ہے۔