کویت اردو نیوز،15ستمبر: مصر میں ایک خاتون سیاح شارک کے ایک خوفناک حملے میں اپنا بایاں بازو کھو بیٹھی۔ اسکندریہ سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون ایک دوست کے ساتھ تیراکی کر رہی تھی جب اسے شارک نے کاٹ لیا جس کے نتیجے میں اس کا بایاں بازو کٹ گیا۔ اسے بے ہوشی کی حالت میں سمندر سے نکال کر ہسپتال لے جایا گیا۔
حکام نے بتایا ہے کہ اس کی حالت مستحکم ہو گئی ہے، اور تمام ضروری امداد فراہم کر دی گئی ہے۔ فی الحال اس کی صحت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دہاب کے لگونا بیچ پر تیراکوں نے ابتدائی طور پر شارک کو ٹونا سمجھا۔ شرم الشیخ سے تقریباً 36 میل شمال میں دہاب ریزورٹ پر حملے کے بعد ساحل سمندر پر جانے والے سمندر سے بھاگ گئے۔
بدھ کو مصر کی وزیر ماحولیات یاسمین فواد نے شارک کے حملے کے بعد جنوبی سینائی میں بحیرہ احمر کے ایک مشہور شہر دہاب کے ساحلوں میں سے ایک کو بند کرنے کا اعلان کیا۔
فواد نے تصدیق کی کہ یہ فیصلہ جنوبی سینائی گورنریٹ کے تعاون سے کیا گیا ہے۔ وزیر نے جنوبی سینائی میں قدرتی ریزرو ورک ٹیم کو صورتحال کا جائزہ لینے اور شارک کے حملے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے ایک ہنگامی کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔
اس خاتون کو شامل کرتے ہوئے ایسا ہی ایک واقعہ جون میں پیش آیا جب ایک روسی آدمی کو ہرگھڈا میں ٹائیگر شارک نے ‘زندہ کھالیا’۔
مزید پڑھیں: مصر میں شارک ایک روسی سیاح کو نگل گئی، کمزور دل حضرات ویڈیو نہ دیکھیں
تماشائیوں نے ساحل سے خوفزدہ ہوتے ہوئے دیکھا جب سمندری جانور نے انسان کو پانی کے نیچے گھسیٹنے سے پہلے اس پر حملہ کیا۔ اس کے والد نے ساحل سے خوفناک حملے کو دیکھا۔ اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج مصر میں سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کر رہی تھی، جس میں ایک شخص کو شارک سے بچنے کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔