کویت اردو نیوز : سری لنکا کی مساجد میں غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ہزاروں فلسطینی شہریوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور خصوصی دعائیں کی گئیں۔
عرب میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے اس مہلک حملے کے بعد اب تک 11 ہزار 470 سے زائد فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق شہید ہونے والوں میں دو تہائی خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کا اندازہ ہے کہ تقریباً 2,700 افراد جن میں 1,500 نابالغ بھی شامل ہیں، لاپتہ ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی بموں سےتباہ ہونیوالی عمارتوں کےکھنڈرات میں دفن ہیں۔
کولمبو میں ویکنڈہ مسجد کے چیف ٹرسٹی بشیر لطیف نے عرب میڈیا کو بتایا کہ ہم نے آج خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا، جس میں فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہمدردی میں قنوت پڑھی گئی جو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ روزانہ مر رہے ہیں، اور نماز جمعہ کے بعد ریلیاں بھی نکالی گئیں۔
بشیر لطیف نے کہا کہ شہداء کی نماز جنازہ تمام مساجد میں غائبانہ ادا کی گئی۔
سماجی کارکن شیراز یونس، جنہوں نے غائبانہ نماز جنازہ میں بھی شرکت کی، نے کہا کہ وہ کم سے کم یہ کر سکتے تھے۔
مہلک بم دھماکوں کے آغاز کے بعد سے، بدھ اکثریتی سری لنکا کے باشندے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بین المذاہب ریلیوں میں حصہ لینے کے لیے تقریباً ہر روز سڑکوں پر نکلتے ہیں۔
سری لنکا کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ اس ہفتے 150 سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک کھلا خط بھیجا ہے جس میں غزہ پر اسرائیل کی جنگ اور فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ویکنڈا مسجد کے سامنے ایک ریلی میں شرکت کرنے والے سابق قانون ساز ڈاکٹر محمد الیاس نے کہا، "ہم اس احتجاج کو اس وقت تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں جب تک کہ اسرائیل اپنی بربریت بند نہیں کر دیتے۔”