کویت اردو نیوز 15 ستمبر: ملک میں جزوی یا مکمل پابندی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روزنامہ الرای کے قابل اعتماد ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ "جزوی یا مکمل پابندی کی واپسی ہمیشہ ایک آپشن رہا ہے اور اس کے نفاذ کے لئے انکار نہیں کیا گیا ہے حالانکہ اس پر حال ہی میں تبادلہ خیال نہیں کیا گیا تھا تاہم اسپتالوں میں کیسوں کے بڑھنے کی تصدیق اور متاثرہ افراد کے اسپتالوں میں داخلے میں زیادتی کے مطالعے کے بعد اس پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔ صحت کے نظام کو نقصان پہنچنے یا اسکی کارکردگی متاثر ہونے کی صورت میں ملک میں پابندی قائم کرنا فریضہ بن جاتا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اگر متاثرین کی تعداد قابو میں رہے تو صحت کے ادارے سب کی مدد کرسکتے ہیں لیکن اگر متاثرین کی تعداد حد سے تجاوز کرجائے تو سب کی مدد کیسے کی جاسکتی ہے؟ ذرائع نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کریں لازمی ماسک پہنیں، اگر عوام صحت کی ضروریات اور ہدایات پر عمل پیرا ہوں گی تو وائرس پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور کیسوں کی تعداد میں کمی ہوگی۔
یہ خبر بھی ضرور پڑھیں: بیماریوں کا مہینہ آ گیا ہے، احتیاط کریں: عادل السعدون
صحت کے ذرائع نے کہا کہ سب سے خوش آئن بات یہ ہے کہ انتہائی نگہداشت والے معاملات یا اسپتالوں میں داخل ہونے والے معاملات میں کمی آئی ہے تاہم وائرس کی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے اور عوام کا مطمئن ہونا حوصلہ افزاء نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ہمارے پاس کم از کم ایک سال ہے۔ ہمیں اس دوران بڑی احتیاط سے کام لینا چاہئے خاص طور پر ماسک پہننا اور ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کرنے اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "حالیہ عرصے میں متاثرین کی بڑی تعداد اس بات کا اشارہ ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ معمول کی زندگی میں بتدریج واپسی کا جو منصوبہ پیش کیا گیا وہ قابل عمل تھا اور مبالغہ آمیز نہیں تھا کیونکہ ہلاکتوں کے اعداد و شمار پر قابو پایا گیا تھا۔