کویت اردو نیوز ، 11 اکتوبر 2023: بدھ کو مغربی افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا ، جہاں پہلے سے ہی ہفتے کےدن آنے والے زلزلے سے 2,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تحقیقی مرکز کی رپورٹ کے مطابق زلزلےکےجھٹکے10 کلومیٹرکی گہرائی پرمحسوس کیےگئے ہیں، لیکن تاحال کسی جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 05:10 بجے آیا، اس کا مرکز ہرات شہر سے تقریباً 29 کلومیٹر شمال میں تھا۔
اقوام متحدہ کے مطابق، رضاکار اور امدادی کارکن ہفتہ کے دن سے یہاں کام کر رہے ہیں جو زلزلوں سے زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کرنے کی آخری کوششیں ہیں، زلزلے نے کئی دیہات کو تباہ کر دیا اور اس سے 12,000 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے۔
مقامی اور قومی حکام نے پچھلے زلزلوں سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے متضاد اعداد و شمار بتائے ہیں، لیکن آفات کی وزارت نے کہا ہے کہ 2,053 افراد ہلاک ہوئے۔
ڈیزاسٹرمینجمنٹ منسٹری کےترجمان ملاجانان صائق نےکہاکہ "ہم ہلاک اورزخمی ہونیوالوں کی صحیح تعدادنہیں بتاسکتےکیونکہ یہ بہت زیادہ ہے۔”
بدھ کے زلزلے کے بعد نئی ہلاکتوں کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے، جو ہرات شہر کے قریب آیا، جس میں نصف ملین سے زیادہ افراد آباد تھے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، اس سے قبل آنے والے زلزلوں نے صوبہ ہرات کے ضلع زیندا جان میں کم از کم 11 دیہات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا۔
40 سالہ محمد نعیم جنہوں نے ہفتہ کے زلزلے کے بعد اپنی والدہ سمیت 12 رشتہ داروں کو کھونعیم نے بتایا کہ "ایک بھی گھر نہیں بچ پایا ، جہاں ہم رات کوٹھہرسکیں
مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ہرات کے بہت سے باشندے ہفتے کے آخر میں آنے والے زلزلوں کے بعد آفٹر شاکس کے خوف کی وجہ سے کھلی فضا میں خیموں میں اپنی راتیں گزار رہے ہیں۔
بڑے پیمانے پر پناہ گاہ فراہم کرنا افغانستان کے طالبان حکام کے لیے ایک چیلنج ہو گا، جنہوں نے اگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا، اوربین الاقوامی امدادی تنظیموں کےساتھ انکےتعلقات کشیدہ ہیں۔
افغانستان اکثر مہلک زلزلوں کی زد میں رہتا ہے، لیکن ہفتے کے آخر میں آنے والی تباہی 25 سال سے زائد عرصے میں جنگ سے تباہ حال ملک کے لیے بدترین تھی۔
ایران کے ساتھ سرحد پر واقع صوبہ ہرات میں تقریباً 1.9 ملین افراد آباد ہیں اور اس کی دیہی برادریاں برسوں سے خشک سالی کا شکار ہیں۔