کویت اردو نیوز ، 12 اکتوبر 2023: سویڈن کی ایک عدالت نے ایک شخص کو 2020 ء میں قرآن جلانے کے ساتھ نسلی منافرت کو ہوا دینے کے جرم میں سزا سنادی ، ملک کے عدالتی نظام نے پہلی بار اسلام کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے الزام میں کسی کو سزا سنائی ہے ۔
یہ سزا اس سال کے شروع میں قرآن جلانے کی لہر کے بعد سامنے آئی ہے جس نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا تھا ، سویڈش حکومت نے بے حرمتی کی مذمت کی لیکن ملک کے وسیع آزادی اظہار کے قوانین کو برقرار رکھا۔
وسطی سویڈن میں لنکوپنگ ڈسٹرکٹ کورٹ نے 27 سالہ شخص کو "نسلی گروہ کے خلاف احتجاج” کا مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدام نے "مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے نہ کہ اسلام کو بطور مذہب”
ستمبر 2020 میں، اس شخص نے لنکوپنگ کیتھیڈرل کے باہر ایک ویڈیو کلپ ریکارڈ کیا تھا۔ اس شخص نے ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر شائع کیا تھا ۔
ویڈیو میں ایک گانا استعمال کیا گیا تھا، یہ گانا انتہائی دائیں بازو کے گروہوں میں مقبول ہے اور جس میں مسلمانوں کی مذہبی صفائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ "موسیقی کا تعلق کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں 2019 میں ہونے والے حملے سے ہے، جس میں ایک آسٹریلوی سفید فام نے دو مساجد میں 51 افراد کو ہلاک کیا تھا۔
اس شخص نے کسی غلط کام سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا یہ عمل بطور مذہب اسلام پر تنقید ہے۔ لیکن عدالت نے اس دلیل کو مسترد کر دیا۔
عدالت نے ایک بیان میں لکھا، "عدالت نے محسوس کیا کہ اس طرح کے مواد والی فلم کے لیے منتخب کردہ موسیقی کو مسلمانوں کے خلاف ان کے عقیدے کے لیے خطرہ کے علاوہ کسی اور طرح سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔”