کویت اردو نیوز ، 27 اکتوبر 2023: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مکھن، انڈے اور سرخ گوشت (جیسے گائے کا گوشت) میں پائی جانے والی چکنائی ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق میں برطانیہ، امریکہ ، آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 86,000 سے زائد افراد کے ڈیٹا کا مطالعہ کیا گیا۔
مطالعہ کے آغاز میں کسی کو ڈیمنشیا نہیں تھا لیکن اوسطاً 12.5 سال کے بعد 2,778 افراد میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی۔
اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ بڑی عمر کے بالغ افراد جن کے خون میں ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح زیادہ ہوتی ہے ان میں اس جان لیوا حالت کا امکان 18 فیصد کم ہوتا ہے۔
یونیورسٹی کے ڈاکٹر ژین ژو کے مطابق، ٹرائگلیسرائیڈ کی زیادہ سطح بہتر صحت اور طرز زندگی کی عکاسی کر سکتی ہے جو ڈیمنشیا سے بچا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقی نتائج بتاتے ہیں کہ ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح بڑی عمر کے بالغوں میں ڈیمنشیا اور ذہنی کارکردگی میں کمی کے خطرے کی پیش گوئی کرنے میں کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔
الزائمر اس حالت کی سب سے عام شکل ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ دماغ میں ٹاؤ اور امائلائیڈ جیسے پروٹین کے جمع ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
فی الحال اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے، حالانکہ اس وقت تین دوائیاں آزمائی جا رہی ہیں جو اس کی شدت کو کم کر سکتی ہیں۔ اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت بیماری سے لڑنے کا بہترین طریقہ اپنے طرز زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
ٹرائگلیسرائیڈ ایک چکنائی ہے جو کھانے کی اشیاء میں پائی جاتی ہے اور یہ جگر کے ذریعے بھی بنائی جاتی ہے۔ یہ چربی خون کے ذریعے پورے جسم میں گردش کرتی ہے اور توانائی کے طور پر یا جسم کی چربی کے طور پر ذخیرہ ہوتی ہے۔