کویت اردو نیوز: کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ذرائع نے بتایا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی سب سے بڑی تعداد کو اس سال اگست، ستمبر اور اکتوبر میں بالترتیب 1,175 اور 996 اور 836 گرفتار کیا گیا۔
چار رکنی مشترکہ کمیٹی کی سربراہی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کر رہی ہے جبکہ اس میں وزارت داخلہ، وزارت تجارت و صنعت اور کویت میونسپلٹی کے ارکان شامل ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ اس سال کے آغاز سے لے کر گزشتہ اکتوبر تک 5,504 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں اقامہ اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ورکرز شامل تھے۔ ان گرفتار افراد کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے تاکہ انہیں ملک سے ڈی پورٹ کیا جا سکے۔
پی اے ایم کے ذرائع کے مطابق، یہ خلاف ورزی کرنے والے ورکرز پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے 2,115 تھے جن کے پاس آرٹیکل 18 کے ورک ویزے تھے جبکہ 1,429 گھریلو ملازم تھے جن کے پاس آرٹیکل 20 تھا، جو کہ کل خلاف ورزی کرنے والوں میں سے 26 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ 28 جو فیملی ویزا پر سرکاری شعبے پر تھے۔ 1,910 ایسے جن کے ورک پرمٹ کی میعاد ختم ہو چکی تھی اور وہ ملک میں غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ گرفتار کیے گئے افراد میں سے کچھ نے اشارہ کیا کہ انہوں نے کاروباری مالکان کو ان کی کمپنی میں بھرتی کرنے کے عوض رقم ادا کی، جو 1,500 سے 2,000 دینار کے درمیان تھی۔