کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے ایک نوجوان محمد الرویلی نے اپنی والدہ کو درد اور تکلیف سے بچانے کے لیے اپنا ایک گردہ عطیہ کر دیا۔
محمد الراویلی نے کہا کہ "گردے کی پیوند کاری ایک خوشی کی بات ہے۔” ریاض کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال میں آپریشن کامیاب رہا۔
سعودی نوجوان کا کہنا تھا کہ والدہ گردوں کی بیماری کے باعث بہت تکلیف میں تھیں۔ مجھے بہت خوشی ہوئی جب طبی معائنے سے پتہ چلا کہ میرا گردہ ان کے کام آ سکتا ہے۔
کڈنی ٹرانسپلانٹ کے کامیاب آپریشن کے بعد ماں کو تکلیف سے نجات مل گئی۔ میں اس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ میں ان تمام رشتہ داروں اور دوستوں کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے اس سلسلے میں تعاون کیا۔
اس سے قبل سعودی عرب کے ایک نوجوان نے والد کو ڈائیلاسز کی تکلیف سے بچانے کے لیے گردہ عطیہ کیا تھا۔
سعودی نوجوان محمد بن علی المرائی نے اپنا گردہ اپنے والد کو عطیہ کر دیا جو گردوں کی صفائی کی تکلیف میں مبتلا تھے۔
رمضان کے بعد معلوم ہوا کہ نوجوان سعودی شہری کے والد علی بن عبداللہ المرائی کا گردہ فیل ہوگیا ہے۔
اس پر بیٹے نے اپنا گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ طبی معائنے میں انکشاف ہوا کہ بیٹے کا گردہ باپ استعمال کر سکتا ہے۔
امیر سلطان آرمی میڈیکل ہسپتال ریاض میں گردے کی کامیاب پیوند کاری کی گئی۔
گردہ دینے والے نوجوان محمد نے کہا کہ میں نے جو کچھ کیا وہ میرے والد کا قرض تھا۔ میں اپنے والد کے لیے جو بھی کروں کم ہے۔