کویت اردو نیوز : مائیکرو ویوز کھانا پکانے کے ساتھ ساتھ کم وقت اور محنت میں کھانا گرم کرنے کے لیے بھی کارآمد ہیں اور ان دنوں اکثر گھروں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔
جہاں اس کے فائدے ہیں وہیں بہت سے نقصانات بھی ہیں، ہم بظاہر اپنی سہولت کے لیے مائیکرو ویوز کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں لیکن صحت پر ہونے والے اثرات سے آگاہ نہیں ہیں۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ مائیکرو ویو کا زیادہ استعمال ہمیں کن مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
مائیکرو ویوز ان کی غذائیت کو کم کرتی ہیں:
مائیکرو ویو کوکنگ کا ایک اہم نقصان یہ ہے کہ یہ کھانے کی غذائیت کو کم کر دیتا ہے، کیونکہ گرم کرنے یا پکانے کے دوران پیدا ہونے والی حرارت سے برقی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو کھانے میں موجود غذائی اجزاء کو ختم کر دیتی ہیں۔ تیز گرمی میں پکایا گیا کھانا جسم میں وٹامن سی اور وٹامن بی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ آپ کو مائیکرو ویو والا کھانا جلدی مل جائے گا، لیکن یہ بالکل صحت مند نہیں ہوگا۔
مائیکرو ویوز اینٹی آکسیڈینٹ کی سطح کو متاثر کرتی ہیں:
ماہرین کے مطابق مائیکرو ویو میں کھانا پکانے یا گرم کرنے سے اینٹی آکسیڈنٹس کی سطح متاثر ہوتی ہے، اینٹی آکسیڈنٹس جسم کیلیے بہت ضروری ہیں ورنہ کئی مسائل جنم لےسکتے ہیں اور مائیکروویو کھانےمیں موجود ان اینٹی آکسیڈنٹس کو ختم کر دیتا ہے۔
خطرناک مرکبات بن سکتے ہیں:
کچھ معاملات میں کھانے کو مائیکرو ویو کرنا نقصان دہ مرکبات کی تشکیل کا سبب بنتا ہے، مثال کے طور پر، پلاسٹک کے مخصوص کنٹینرز یا ریپنگ پیپر میں کھانے کو مائیکروویو کرنےسے کھانےمیں ممکنہ طور پرزہریلے مادےبھی خارج ہوسکتےہیں۔
مناسب طریقے سے گرم نہ ہونا:
مائیکرو ویوز کھانے کو ٹھیک طرح سے گرم نہیں کرتیں، اس لیے ضروری ہے کہ کھانے کو مسلسل ہلائیں، ورنہ سرد حصوں میں بیکٹیریا بن سکتے ہیں۔ مائیکرو ویونگ کے دوران کھانے کو ہلانا یا گھمانا ضروری ہے تاکہ گرمائش بھی ہر جگہ پہنچے۔
ذائقہ میں تبدیلی:
مائکروویو میں کھانا پکانے یا دوبارہ گرم کرنے سے نہ صرف غذائیت بلکہ ممکنہ طور پر ذائقہ میں بھی فرق پڑتا ہے۔اس کے علاوہ اس کے اور بھی بہت سے نقصانات ہیں، جیسے کہ مائیکرو ویو کا مسلسل استعمال آپ کی کھانا پکانے کی صلاحیتوں کو تباہ کر سکتا ہے، اس کے علاوہ یہ مائیکرو ویو بجلی کے بلوں کی بھی بڑی وجہ ہے۔