کویت اردو نیوز : سعودی عرب میں مدینہ منورہ کے علاقے الحناکیہ میں دس سالہ سعودی لڑکی کی گھوڑے پر سوار ہوکر اسکول جانے کی ویڈیو نے لوگوں کو حیران کردیا۔
دس سالہ بچی ‘جُود’ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ صارفین اس غیر معمولی واقعے کو سراہ رہے ہیں۔
گھڑ سواری میں مہارت رکھنے والی جود کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی گھڑ سواری کا شوق تھا اور اب وہ اس میں ماہر ہو گئی ہیں۔
اسکول جانے کے لیے بس کے بجائے گھوڑے کا انتخاب کرنے پر جود نے کہا کہ گھوڑے کی سواری سیکھنے کے بعد اس پر سوار ہوکر اسکول جانا اس کا خواب تھا۔
جود کے والد راید العوفی نے بتایا کہ میری بیٹی تین سال سے گھڑ سواری کی تربیت لے رہی تھی جو اب مکمل ہو چکی ہے۔
رائد کا کہنا ہے کہ جود کو بچپن سے ہی گھڑ سواری کا شوق تھا۔ کچھ دن پہلے جب جود نے مجھ سے گھوڑی ‘قمر’ کو گھر لانے اور اس کے اسکول جانے کی بات کی تو میں نے کہا کہ اسکول 2 کلومیٹر دور ہے۔ گھوڑے کی پیٹھ پر اسکول جانا مشکل اور خطرناک ہوگا۔
جیسا کہ میں نے دیکھا، میں اپنی بیٹی کی مہارت سے سواری اور اسکول میں محفوظ آمد پر حیران اور خوش ہوا۔
سعودی لڑکی کا کہنا تھا کہ دو روز قبل سوشل میڈیا پر میری ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ گھوڑے پر سوار ہوکر اسکول جارہی تھی۔
جب میں گھوڑے پر سوار ہو کر سکول پہنچی تو طلباء حیران تھے اور حیرت سے میری طرف دیکھ رہے تھے۔ مجھے یہ سب پسند آیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو گھڑ سواری سیکھنی چاہیے، اس سے ان کی شخصیت میں نکھار آتا ہے۔