ترکی کے مغربی علاقوں میں زلزلہ آیا ہے جس کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے امریکی جیولوجیکل سروے کا حوالہ دیتے ہپوئے بتایا کہ ترکی کے ساحلی حصے میں آنے والے زلزلے سے عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے لیکن فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی شدت استنبول سے ایتھنس تک محسوس کی گئی۔ زلزلہ ترک ریزورٹ شہر ازمیر میں محسوس کیا گیا جہاں 30 لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی ہے۔
ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے ٹوئٹر پر کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں صوبہ ازمیر میں اب تک 6 عمارتیں منہدم ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
وزیر ماحولیات مراد کرم نے کہا کہ ہمارے کچھ لوگ ملبے میں پھنس گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ گرنے والی 6 عمارتوں کے بارے میں جانتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ازمیر کی گلیوں میں سمندری پانی دیکھا جا سکتا ہے۔ یو ایس جی ایس نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز بحیرہ ایجیئن جزیرے ساموس پر یونان کے شہر نیون کارلووسیشن سے 14 کلومیٹر پر تھا۔
ترک حکومت کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ نے زلزلے کی شدت 6.6 ریکارڈ کی جو 16.5 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا تھا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ٹوئٹ کیا کہ ہماری ریاست دستیاب تمام تر وسائل فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
ترکی کے شمال مغرب میں 1999 میں 7.4 کے زلزلے سے استنبول میں ایک ہزار جبکہ دیگر شہروں میں 17 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس سے قبل جنوب مشرقی صوبے وان میں 2011 میں ایک اور زلزلے کے نتیجے میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ ترکی 2 بڑی فالٹ لائنز پر واقعے ہے اور یہاں زلزلے آتے رہتے ہیں۔