کویت اردو نیوز : ہمارا جسم مختلف سگنل دیتا ہے جو اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ اندر کیا ہو رہا ہے۔ روزمرہ کے کاموں میں مناسب مقدار میں پانی پینا بھول جانا بہت آسان ہے، خاص طور پر سرد موسم میں لوگوں کو پیاس کم لگتی ہے جس کی وجہ سے لوگ کم پانی پیتے ہیں۔لیکن کم پانی پینا آپ کو وقت سے پہلے بڑھاپے سمیت دائمی بیماریوں کا شکار بنا سکتا ہے۔
2023 ء میں، یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ مناسب مقدار میں پانی پینے سے گریز کرتے ہیں تو اس سے قبل از وقت بڑھاپے، کئی دائمی بیماریوں اور جلد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کا مطالعہ 25 سال تک 11,000 سے زیادہ بالغوں پر کیا گیا۔
تحقیق کے آغاز میں ان افراد کی عمریں 46 سے 66 سال کے درمیان تھیں اور ان کی صحت کا جائزہ 70 سے 90 سال کے درمیان تھا۔
محققین نے رضاکاروں کے خون میں سوڈیم (نمک) کی سطح کو دیکھا کیونکہ یہ پانی کی مناسب مقدار کی نشاندہی کرتا ہے۔
اگر جسم میں سوڈیم کی مقدار زیادہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ انسان کافی پانی نہیں پی رہا ہے۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہےکہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خون میں سوڈیم کی زیادہ مقدار قبل از وقت بڑھاپے کے سفر کو تیز کرتی ہے جس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور بلڈ شوگر جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح جو لوگ کم پانی پیتے ہیں ان میں فالج، پھیپھڑوں کی بیماری،دل کی بیماری، ذیابیطس اور ڈیمنشیا جیسی دائمی بیماریوں کا خطرہ 64 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ کم پانی پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ دائمی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، لیکن پانی کی ناکافی مقدار پینے سے درمیانی عمر میں ان بیماریوں اور دیگر خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح جسمانی سرگرمی اور اچھی خوراک کو صحت مند طرز زندگی کا حصہ سمجھا جاتا ہے اسی طرح مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت بھی عمر بڑھنے کے عمل کو سست کر سکتی ہے اور صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ آیا زیادہ پانی پینا بڑھاپے کی طرف سفر کو سست کر سکتا ہے یا نہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ مناسب مقدار میں پانی پینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔