کویت اردو نیوز 02 نومبر: تین ہفتے سے بھی کم وقت کے بعدقطر میں 2022 کا فیفا عالمی فٹ بال کپ ٹورنا منٹ شروع ہو رہا ہے-یہ ایک تاریخی لمحہ ہوگا کیونکہ فٹ بال کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ پہلی مرتبہ مشرقِ اوسط میں منعقد ہورہا ہے۔
قطرنے عالمی کپ کی میزبانی کے لیے آٹھ اسٹیڈیم تیار کیے ہیں اور وہ ایک ماہ تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کے میچوں کی میزبانی کریں گے۔یہ لوسیل اسٹیڈیم ، اسٹیڈیم 974 ، الثمامہ اسٹیڈیم ،البیت اسٹیڈیم ، خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم ، احمدبن علی اسٹیڈیم ، شہرِتعلیم اسٹیڈیم ، اور الجنوب اسٹیڈیم ہیں۔
کھیل کے یہ تمام میدان عرب ورثے کے انوکھے پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں اوروہ 20 نومبر سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ میں لاکھوں شائقین کی میزبانی کریں گے۔ یہاں العربیہ اردو کے قارئین کے لیے ہرایک اسٹیڈیم کا مختصر تعارف پیش کیا جاتا ہے:
لوسیل اسٹیڈیم
یہ قطر کا سب سے بڑا اسٹیڈیم ہے۔اس میں 80 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔یہ ورلڈ کپ 2022 کے فائنل کی میزبانی کرے گا۔ٹورنامنٹ کی ویب سائٹ کے مطابق اسٹیڈیم کو روشنی اور سائے کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے جیسا کہ روایتی فنار لالٹین میں دیکھا جاتا ہے۔
اسٹیڈیم کوعرب دنیا کی ایک امارت کی نمائندگی کے طورپر ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس میں خطے سے برتنوں، پیالوں اور آرٹ کے فن پاروں کی نمائش کی گئی ہے۔
فائنل کے علاوہ لوسیل اسٹیڈیم چھے گروپ میچوں اور ایک سیمی فائنل سمیت ناک آؤٹ راؤنڈ کے تین میچوں کی میزبانی بھی کرے گا۔ یہ اسٹیڈیم دوحہ شہر کے مرکز سے 15 کلومیٹر شمال میں واقع ہے اور نئے لوسیل میٹروپولیٹن کے مرکز کے طور پرکھڑا ہے۔
ٹورنامنٹ کے اختتام پرلوسیل اسٹیڈیم کو اسکولوں ، دکانوں ، کھیلوں کی سہولیات اور صحت کے کلینکس سمیت ایک کمیونٹی مرکزمیں تبدیل کردیا جائے گا۔اس کے علاوہ، اسٹیڈیم کی 80،000 نشستوں میں سے زیادہ تر کو ہٹا دیاجائے گا اورانھیں کھیلوں کے منصوبوں کے لیے عطیہ کردیا جائے گا۔
مدینۃ العلم اسٹیڈیم
ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم کاڈیزائن روایتی اسلامی فن تعمیرکی جیومیٹری شکلوں سے متاثرہ ہے۔40،000 نشستوں کی گنجائش والا یہ اسٹیڈیم متعدد معروف جامعات میں گھرا ہوا ہے۔اس کا منفرد کولنگ سسٹم ہے۔ اس کے آس پاس سبزہ ہے۔اس کوپائیدارانداز میں اور مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے تعمیر کیا گیا تھا۔
ہیرے کی شکل کے اس اسٹیڈیم کی ابتدائی گنجائش 40 ہزار نشستوں کی ہوگی جو ٹورنامنٹ کے اختتام پر کم ہو کر 25 ہزار نشستیں رہ جائیں گی اور اضافی نشستیں ترقی پذیر ممالک کوعطیہ کردی جائیں گی۔
احمد بن علی اسٹیڈیم
40،000 گنجائش والے اس پنڈال کا ایک اچھوتاڈیزائن ہے۔ یہ اسٹیڈیم اور اس کے آس پاس کی عمارتیں مقامی ثقافت اور روایات کے پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہیں۔ پیچیدہ پہلو ریت کے ٹیلوں کی لہروں کی عکاسی کرتا ہے جبکہ پیچیدہ ہندسی نمونے صحرا کی خوب صورتی ، دیسی نباتات اور حیوانات کے ساتھ ساتھ مقامی اور بین الاقوامی تجارت کی عکاسی کرتے ہیں۔
ٹورنامنٹ کے اختتام پر یہ قطر کے الریانس اسپورٹ کلب کا مرکز ہوگا۔ یہاں پہلے سے موجود اصل اسٹیڈیم کے 80 فی صد سے زیادہ تعمیراتی مواد کو برقرار رکھا گیا ہے جبکہ موجودہ درختوں کو بھی احتیاط سے برقرار رکھا گیا تھا۔
اس اسٹیڈیم تک پہنچنے کے لیے شائقین ماحول دوست نئے دوحہ میٹرو سسٹم کے ذریعے سفر کرسکیں گے۔ ٹورنامنٹ کے بعد اسٹیڈیم کی آدھی نشستیں بیرون ملک فٹ بال کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے عطیہ کی جائے گی۔
الثمامہ اسٹیڈیم
40 ہزار نشستوں کی گنجائش والا الثمامہ اسٹیڈیم خاص طورپر فیفا ورلڈ کپ کے میچوں کے لیے پہلی مرتبہ تیارکیا گیا ہے۔اس کا ڈیزائن روایتی جالی دارعربی ٹوپی قحفيہ کی عکاسی کرتا ہے۔یہ اسٹیڈیم کوارٹر فائنل مرحلے تک متعدد میچوں کی میزبانی کرے گا۔
جیسا کہ ائیرکنڈیشنروں کی تنصیب میں ہر مقام پرہوتا ہے،اسٹیڈیم کے اندر ٹھنڈے ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے پورے گراؤنڈ میں ایئرکنڈیشنڈ کے بیرونی اخراج نظام نصب کیا گیا ہے۔
اختتامی تقریبات کے بعداسٹیڈیم کی گنجائش کو کم کر کے 20 ہزار نشستیں کر دی جائیں گی اور اضافی نشستیں ترقی پذیر ممالک کو تحفے میں دی جائیں گی اور یہ عطیہ قطری عوام کی سخاوت کی حقیقی عکاسی کرے گا۔
ایک بوتیک ہوٹل اسٹیڈیم کے سب سے اوپربنایا جائے گا اور عالمی شہرت یافتہ اسپیٹر اسپورٹس کلینک کی شاخ قائم کی جائے گی۔یہ اسٹیڈیم ورلڈکپ ختم ہونے کے بعد طویل عرصے تک کمیونٹی کی خدمت جاری رکھے گا۔
اسٹیڈیم 974
یہ شپنگ کنٹینروں کو ماہرانہ انداز میں جوڑ کرتعمیر کیا گیا ہے۔ اس کی گنجائش بھی 40،000 ہے۔ نمبر 974 قطر کے لیے بین الاقوامی ڈائلنگ کوڈ کی نشان دہی کرتا ہے اوریہ اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والے شپنگ کنٹینرز کی صحیح تعداد بھی ہے۔یہ عارضی مقام سب سے زیادہ پائیداراسٹیڈیموں میں سے ایک ہے۔
اسے فیفاورلڈکپ کی تاریخ میں "پہلا مکمل طور پر ڈیماؤنٹایبل ٹورنامنٹ مقام” کہا جاتا ہے اور روایتی اسٹیڈیموں کے مقابلے میں اس کی تعمیرمیں کم مواد کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ مستقبل میں ڈویلپرز کوکھیل کے میدانوں کی تیاری کے کے لیے ایک بلیوپرنٹ بھی ہے۔
البیت اسٹیڈیم
یہ الخور شہر میں واقع ہے،جوغوطہ خوری اور ماہی گیری کے لیے مشہور ہے،البیت اسٹیڈیم بیت الشعار کی نقل کے مطابق تیار کیا گیا ہے، یہ خیمے تاریخی طور پرقطر کے خانہ بدوش لوگ استعمال کرتے ہیں۔
60,000 کی گنجائش والے اس میدان میں پیچھے ہٹنے والا چھت کا نظام اورجدیدکولنگ سسٹم موجود ہے،اس لیے شائقین آرام سے میچ دیکھ سکیں گے۔ یہ فیفاورلڈکپ کے کچھ اہم میچوں کی میزبانی کرے گا۔ان میں افتتاحی میچ ، پانچ اضافی گروپ میچ ، نیزناک آؤٹ کے مرحلے کے میچ بھی شامل ہیں۔ان میں ایک سیمی فائنل میچ بھی شامل ہے۔ٹورنا منٹ کے اختتام پرپنڈال کی قریباًنصف نشستوں کو ختم کیا جاسکتا ہے اور دنیا بھر میں فٹ بال منصوبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
الجنوب اسٹیڈیم
اس کا ڈیزائن روایتی کشتیوں متاثرہ ہے۔الوکرہ کے سمندری سفر کے ماضی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئےبنایا گیا ہے۔الجنوب اسٹیڈیم کی گنجائش بھی 40،000 نشستیں ہے۔
یہ قطر کے قدیم ترین آباد علاقوں میں سے ایک میں واقع ہے۔چھت کو جہاز کے ہل سے مشابہ ڈیزائن کیا گیا تھا اور اس ڈھانچے کا مطلب الٹے ہوئے دھووں سے ملتا جلتا ہے۔اس میں ایک جدید کولنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔اس کی پیچھے ہٹنے والی چھت ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اسٹیڈیم کو سارا سال استعمال کیا جائے گا۔
اس اسٹیڈیم تک دوحہ میٹرو کےالوکرہ اسٹیشن کے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔عالمی کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کے بعد اسٹیڈیم کی گنجائش 40،000 سے کم ہوکر 20،000 ہوجائے گی اور بالائی درجے کی اضافی 20 ہزار نشستیں بیرون ملک فٹ بال کی ترقی کے منصوبوں کے لیے عطیہ کی جائیں گی۔
خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم
1976 میں تعمیر کردہ خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم ایشیائی کھیلوں،خلیج عرب کپ اور اے ایف سی ایشیائی کپ کی میزبانی کرچکا ہے۔ 2019 میں، اس نے فیفا ورلڈکپ کوالیفائنگ میچوں کے ساتھ ، آئی اے اے ایف ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کی میزبانی کی تھی۔
اس اسٹیڈیم کو عالمی کپ کے لیے دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 کا پہلا مقام تھا جس نے عالمی پائیدار جائزہ نظام (جی ایس اے ایس) کا سرٹی فیکیٹ حاصل کیا تھا۔اسٹیڈیم کی دہری محرابیں تعمیرنو کے بعد برقرار رکھی گئی ہیں اوراب نیچے ایک وسیع چھتری کی طرف سے مکمل کیا گیا ہے جو نئے کولنگ سسٹم کواسٹیڈیم میں ضم کرتا ہے۔
نئے درجے میں 10،450 نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔اس اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے لیے گنجائش 40،000 نشستیں ہیں۔اس میں ایک نیا ایل ای ڈی لائٹنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے اور یہ اس تجربے میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرتا ہے۔اسٹیڈیم دوحہ میٹرو گولڈ لائن کے اسپورٹ سٹی اسٹیشن تک پہنچاجاسکتا ہے۔
یہ اسٹیڈیم اسپائرزون کے قلب میں واقع ہے۔ یہ قطر کا کھیلوں کی عمدگی کا مرکز ہے۔یہ 2006ء میں ایشیائی کھیلوں کے لیے تعمیرکیا گیا تھا۔یہ علاقہ کھیلوں میں شرکت کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔