عمان میں کرکٹ مبصر (کمینٹر) کی حیثیت سے پاکستانی تارکین وطن خاتون ایک مثال بن گئی۔ عذرا علیم نے کرکٹ اور ڈرامے سے لے کر شاعری اور معاشرتی خدمات تک بہت سی کامیابیاں اپنے نام کی۔
عذرا علیم 36 سال قبل کراچی سے عمان آئی تھیں اور ایک لمبے عرصے سے وہ سلطنت عمان میں مختلف شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ عمان میں کرکٹ کے تبصرے ہوں، مختلف برانڈز کے آٹوموبائل کی ماڈلنگ ہو، موسیقی کی شام ہو یا متعدد پاکستانی تقریبات کا انعقاد ہو عذرا نے ان تمام سرگرمیوں میں اپنا بھرپور تعاون دیا ہے۔ معاشرتی خدمات کے اعداد و شمار ان کی فہرست میں سرفہرست ہیں اور سلطنت عمان میں جب پاکستانی کمیونٹی کو کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہو تو ان کا نام سب سے پہلے شامل ہوتا ہے۔
جامعہ کراچی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے والی عذرا علیم عمان میں 2007 سے اب تک کی واحد خاتون کرکٹ کمنٹیٹر ہیں۔ وہ عمان میں مختلف سطحوں پر کھیلے جانے والے ایک ہزار سے زیادہ میچوں میں کمنٹیٹر رہی ہیں۔
عذرا نے کہا کہ "میں نے عمان کرکٹ کلب سے بطور امپائر ، کوچ اور اسکورر کی حیثیت سے اپنی او لیول کی تربیت حاصل کی ہے۔
کرکٹ میں ان کی دلچسپی ایسی ہے کہ انہیں مختلف گروپس اور تنظیموں نے بھی کرکٹ میچوں کے انعقاد اور حصہ لینے میں غیرمتحرک شراکت کے لئے نوازا ہے۔ انہوں نے 2013 میں عمان میں پاکستانی سفارتخانے کے زیر اہتمام ایک میچ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے آنے والے ایک وقت کے دنیا کے تیز ترین باؤلر اور سابق پاکستانی کرکٹر شعیب اختر سے بھی تعریفی کلمات حاصل کئے۔