کویت اردو نیوز : اس سال، روزہ تقریباً 13 گھنٹے 45 منٹ پر شروع ہوگا اور تقریباً 14 گھنٹے 25 منٹ تک جاری رہے گا ، اسلام واضح ہدایات فراہم کرتا ہے، رمضان کے دوران مخصوص حالات کا سامنا کرنے والے افراد کو لچک فراہم کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے رہائشی اس سال تقریباً 13 گھنٹے 45 منٹ سے لے کر تقریباً 14 گھنٹے 25 منٹ تک کے روزے رکھیں گے۔
مذہبی رسومات اور روایات میں روزے کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، خاص طور پر اس بارے میں کہ کس سے روزہ رکھنے کی توقع ہے اور کس سے نہیں۔
مسلمان اپنے مذہبی طریقوں میں ان مخصوص رہنما خطوط کے مطابق جو اسلام نے متعین کیے ہیں کچھ چھوٹ حاصل کر سکتے ہیں۔ ان چھ زمروں میں سے کسی ایک میں آنے والوں کے لیے پورے رمضان کے روزے ضروری نہیں ہیں۔
عارضی طور پر بیمار افراد کو صحت یاب ہونے تک روزے رکھنے سے عذر کیا جاتا ہے، اس کے بعد چھوڑے گئے روزوں کی قضا واجب ہے۔
دماغی بیماری یا بڑھاپے کی وجہ سے علمی خرابی والے لوگ روزے سے مستثنیٰ ہیں۔ خراب صحت والے بزرگ افراد بھی روزہ چھوڑ سکتے ہیں اور ‘فدیہ’ یعنی عطیات کے ذریعے معاوضہ ادا کر سکتے ہیں۔
وہ مسافر جو ایک جگہ ٹھہرنے کا ارادہ نہیں رکھتے وہ روزے سےمستثنیٰ ہیں۔ بعد میں چھوڑے ہوئے روزوں کی قضاء لازم ہے۔
حیض ونفاس والی خواتین مستثنیٰ ہیں اور انہیں بعد میں معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو معاف کیا جاتا ہے اگر روزہ رکھنے سے ان کی یا ان کے بچوں کی صحت کو خطرہ ہو۔
جان لیوا حالات میں روزہ توڑنے پر مجبور افراد ایسا کر سکتے ہیں لیکن بعد میں اس کی قضاء لازم ہے۔
اگر بھوک اور پیاس ناقابل برداشت ہو جائے اور ممکنہ طور پر جان لیوا ہو تو روزہ ٹوٹ سکتا ہے، بعد میں اس کی تلافی لازمی ہے ۔