کویت اردو نیوز : ایک نظر ان باصلاحیت خواتین پر ڈالتے ہیں جو ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر رہی ہیں۔
ندا فریاد:
ایوی ایشن کے شعبے میں پاکستان کا نام ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ ندا فرید کو ہوائی جہاز کی تیاری، ہوا کی توانائی، بجلی اور توانائی کے تحفظ کے شعبوں میں کام کرنے کا تجربہ ہے۔ ندا فرید میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی گریجویٹ ہیں۔ ندا سوئٹزرلینڈ میں ایئر کرافٹ سٹرکچرل الیکٹریکل مینوفیکچرنگ کے پروگرام مینیجر تھیں اور انہوں نے اپنا وقت ہائی پروفائل ایئربس پروجیکٹس پر بھی گزارا ہے۔
ماریہ عمر
ماریہ عمر، جن کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، نے 2009 میں ویمنز ڈیجیٹل لیگ کی بنیاد رکھی۔ ماریہ عمر نے یہ اقدام اس وقت کیا جب ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا تھا۔ ماریہ نے کہا کہ ان کے اقدام کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے گھر میں بیٹھی خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔
جہاں آرا
جہاں آرا 20 سال سے پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (PASA) کی صدر رہی ہیں اور ان کا تعلق کراچی سے ہے۔جہاں آرا Catalyst Labs کی بانی بھی ہیں، جہاں آرا ورلڈ بینک کے جینڈر ایڈوائزری بورڈ کی رکن ہیں، ٹیکنالوجی میں خواتین کی وکالت کرتی ہیں اور پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی حکومت کو آئی ٹی پر مشورہ دیتی ہیں۔
کلثوم لاکھانی
باصلاحیت خواتین کی فہرست میں ایک بڑا نام کلثوم لاکھانی کا ہے۔ وہ انویسٹ ٹو انوویٹ کی بانی اور سی ای او ہیں، جو ملک میں مختلف پروگراموں کے ذریعے کاروباری افراد کی مدد کرتی ہے۔کلثوم لاکھانی ورلڈ اکنامک فورم کے گلوبل شیپرز کی رکن ہیں۔
زرتاج وسیم
زرتاج وسیم ریاضی، انجینئرنگ، سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم کی ماہر اور پاکستان سینٹر فار اسپیس سائنس ایجوکیشن کی شریک بانی ہیں۔ وہ حق اکیڈمی میں STEM اسٹوڈیو کی سربراہ ہیں۔ زرتاج وسیم کہتی ہیں کہ لڑکیوں کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستقبل میں STEM کے شعبوں میں حصہ لے سکیں۔
مدیحہ حسن
مدیحہ حسن سواری کی شریک بانی ہیں، ایک ایپ انہوں نے 2014 ءمیں لاہور میں شروع کی تھی جسکا مقصد فر کے مسائل کو حل کرنےمیں مدد کرنا ہے۔
فضاء فرحان
فضاء فرحان بخش فاؤنڈیشن کے شریک بانی ہیں، ایک غیر منافع بخش تنظیم جو پاکستان کے دیہی علاقوں کو صاف توانائی اور پانی فراہم کرنے میں مدد کرتی ہے، وہ جامع اقتصادی ترقی، موسمیاتی تبدیلی، پائیدار ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور سیکٹر پارٹنرشپ سے متعلق امور کی عالمی ماہر سمجھی جاتی ہیں۔