کویت اردو نیوز ::بڑھاپا ایک ایسا عمل ہے جسے کوئی نہیں روک سکتا اور ہر گزرتے سال کے ساتھ بڑھاپے کے آثار نمایاں ہوتے جاتے ہیں لیکن اکثر لوگ درمیانی عمر میں بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔
اب قبل از وقت بڑھاپے کی سب سے اہم وجہ دریافت ہوئی ہے اور وہ ہے تناؤ ۔ ذہن میں رکھیں کہ یہ پہلے بھی دکھایا گیا ہے کہ ان لوگوں میں بالوں کا سفید ہونا تیز ہو جاتا ہے جو دائمی تناؤ کا سامنا کرتے ہیں۔
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کیا گیا ہے کہ جو لوگ دائمی تناؤ کا شکار ہوتے ہیں وہ دراصل چھوٹی عمر میں ہی بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔
نارتھ کیرولائنا سٹیٹ یونیورسٹی کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو نوجوان تناؤ کا شکار ہوتے ہیں وہ بوڑھے نظر آتے ہیں۔
یہاں تک کہ بالواسطہ تناؤ جیسے ہارمونل عدم توازن،تھائیرائیڈ کے مسائل ، خون کی کمی، غذائیت کی کمی بھی بالوں کی رنگت پر منفی اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔
لیکن اب پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ تناؤ جسمانی بڑھاپے کا بھی سبب بنتا ہے۔ اس تحقیق میں 18 سے 36 سال کی عمر کے 107 افراد کو شامل کیا گیا اور ان سے تناؤ کی شدت اور اپنی زندگی پر قابو پانے کے احساس کی حد کا اندازہ لگانے کے لیے 8 دن تک روزانہ سوالنامے پُر کرنے کو کہا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کو زیادہ تناؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ واضح ہے کہ ذہنی تناؤ کا شکار درمیانی عمر کے افراد بوڑھے ہونے لگتے ہیں لیکن ایسا کم عمر افراد میں بھی ہوتا ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ زیادہ تناؤ کا شکار ہوتے ہیں ان میں عمر بڑھنے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں ، درحقیقت، یہ اثر بعض اوقات ان افراد میں بھی دیکھا جاتا ہے جو زیادہ تناؤ کا سامنا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ معمول سے زیادہ تناؤ کی اطلاع دیتے ہیں وہ بوڑھے نظر آنے کے ساتھ ساتھ خود کو بوڑھا محسوس بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اثر تب ہی ظاہر ہوتا ہے جب لوگ اپنی زندگی کے قابو سے باہر محسوس کرتے ہیں۔