کویت اردو نیوز 09 جنوری: ہنڈائی اور ایپل کمپنی مل کر جدت سے بھرپور الیکٹرک کار متعارف کروانے جا رہی ہیں مگر ہنڈائی کمپنی ایپل کمپنی کے ساتھ اپنی ممکنہ برقی شراکت داری کے معاہدے کے حوالے سے الجھن کا شکار ہے۔
ہنڈائی کمپنی الیکٹرانک گاڑی تیار کرنے کے لئے ایپل کے ساتھ شراکت داری کے حوالے سے مذاکرات کرتی رہی ہے تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمپنی معاہدے سے قبل الجھن کا شکار ہے۔ جنوبی کوریا کی کار ساز کمپنی ہنڈائی نے کہا کہ وہ موبائل فون بنانے والی کمپنی آئی فون سے بجلی کی کاروں کی تیاری کے لئے ممکنہ شراکت داری کے بارے میں بات چیت کے ابتدائی مرحلے میں ہے تاہم کئی گھنٹوں کے بعد اپنے ہی بیان کی نفی کرتے ہوئے کمپنی نے اپنے بیان سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایپل کا نام لئے بغیر متعدد ممکنہ شراکت داروں سے بات چیت کی ہے۔
جب ایپل کے ساتھ ممکنہ شراکت داری کا اعلان کیا گیا تو ہنڈائی کے حصص میں 20 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایپل اور ہنڈائی بات چیت کر رہے ہیں لیکن وہ ابتدائی مرحلے میں ہیں اور کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے” لیکن بعد میں دونوں ہی بیان میں ترمیم کی گئی۔ اس اعلان کے بعد ہنڈائی کے حصص کی مارکیٹ ویلیو 9 بلین ڈالر (6.5 بلین پاؤنڈ) تک جا پہنچی۔
اگرچہ ایک نئے بیان میں یہ بتایا گیا ہے کہ ہنڈائی ممکنہ شراکت داری کے بارے میں متعدد کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے جس میں ایپل بھی شامل ہے تاہم بیان کے ایک ترمیم شدہ ورژن نے امریکی ٹکنالوجی برانڈ کے نام کا ذکر نہیں کیا۔
یاد رہے کہ ایپل کمپنی اپنی سخت پرائیویسی پالیسیز کے لئے جانی جاتی ہے۔ نئی مصنوعات اور شراکت داری کے حوالے سی کمپنی کبھی قبل از وقت کوئی بیان جاری نہیں کرتی۔ گزشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی کہ ایپل خود ڈرائیونگ کار ٹکنالوجی لانچ کرنے والا ہے جو 2024 میں لانچ کی جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایپل کے ذریعہ تیار کی جانے والی الیکٹرانک کار کو مکمل ہونے کے لئے کم از کم پانچ سال کا عرصہ درکار ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کمپنی کار لانچ کرنے کے لئے تاخیر کا شکار ہے اور ممکن ہے کہ کمپنی 2025 یا اس سے بھی ذیادہ کا عرصہ لے گی۔
ہنڈائی نئی ٹکنالوجیوں کو اپنانے کی کوشش کر رہی ہے جیسے الیکٹرک گاڑیاں، خود کار کاریں اور فلائنگ گاڑیاں وغیرہ۔ گذشتہ ماہ ہنڈائی نے روبوٹ کی تیاری کے لئے "بوسٹن ڈائنامکس” کمپنی میں ایک اہم حصص حاصل کیا جس کی مالیت 1.1 بلین ڈالر ہے۔
کمپنی نے آٹو پارٹس کی فراہمی میں مہارت رکھنے والی کمپنی Aptive کے ساتھ 4 بلین خودکار ڈرائیونگ جوائنٹ وینچر میں بھی ڈیل کیا۔ پروجیکٹ ٹائٹن کے نام سے مشہور الیکٹرانک کار تیار کرنے کے لئے ایپل کی کوشش 2014 میں اس سے متعلق منصوبوں کی نقاب کشائی کے بعد سے اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ ایپل کی کاروں کو کون مینوفیکچر کرے گا اس کے بارے میں بہت سی افواہیں پھیل رہی ہیں کیونکہ ایپل کو ان کاروں کو خود تیار کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔