کویت اردو نیوز 12 جنوری: پاکستان نے ملک گیر بلیک آؤٹ کے بعد پاور پلانٹ کے عملے کو معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے پاور پلانٹ کے سات ملازمین کو معطل کردیا گیا۔ ہفتے کے آخر میں پلانٹ میں تکنیکی خرابی کے نتیجے میں پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا تھا۔ دارالحکومت اسلام آباد ، اقتصادی مرکز کراچی اور دوسرا سب سے بڑا شہر لاہور سمیت پاکستان کے سبھی بڑے شہر اس بلاک آؤٹ کی زد میں آگئے جبکہ بیشتر علاقوں میں تقریبا 18 گھنٹے تک بلیک آوٹ جاری رہا۔
سنٹرل پاور جنریشن کمپنی کے مطابق صوبہ سندھ میں گڈو تھرمل پاور پلانٹ کے ملازمین کو "ڈیوٹی کی عدم توجہی کی وجہ سے” معطل کردیا گیا ہے۔معطل عملے میں ایک منیجر اور چھ جونیئر ملازمین شامل ہیں۔گڈو پلانٹ جو 1980 کی دہائی میں بنایا گیا تھا ملک کا سب سے بڑا پلانٹ ہے اور فرنس آئل اور قدرتی گیس سے بجلی پیدا کرتا ہے۔
ہفتہ کی آدھی رات سے عین قبل شروع ہونے والے اس بلیک آؤٹ کی وجہ انجینئرنگ کی خرابی تھی جس نے سسٹم کو بری طرح متاثر کردیا اور پورے ملک میں بجلی گھر بند ہوگئے۔
پاکستان میں بجلی کی فراہمی کا نظام ایک پیچیدہ جال ہے اور گرڈ کے ایک حصے میں دشواری ملک بھر میں زبردست خرابی کا سبب بن سکتی ہے۔ اسپتالوں میں کسی قسم کے حادثے کی کوئی اطلاع نہیں ملی کیونکہ اکثر اسپتال بیک اپ جنریٹرز پر انحصار کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ تین سال سے بھی کم عرصے میں پاکستان کا دوسرا بڑا پاور بریک ڈاون تھا۔مئی 2018 میں نو گھنٹے سے زیادہ وقت تک بجلی جزوی طور پر درہم برہم ہوگئی تھی جبکہ 2015 میں ایک اہم سپلائی لائن پر ملک دشمن عناصر کے حملے نے ملک کے 80 فیصد حصے کو اندھیرے میں ڈبو دیا تھا۔