کویت اردو نیوز،16ستمبر: مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی ثمرین عامر نے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں بطور سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) تعینات ہونے والی پہلی کرسچن خاتون کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
35 سال کی عمر میں، ثمرین نے پاراچنار پولیس سٹیشن میں ایس ایچ او کا عہدہ سنبھالا ہے، جس نے محکمہ پولیس کے اندر تنوع اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
ثمرین کی تقرری فیلڈ میں اس کی سابقہ کامیابیوں کا اعتراف ہے، جس میں اہم چھاپے اور قبائلی ضلع میں پولیس مشقوں میں فعال طور پر حصہ لینا شامل ہے۔
اس تاریخی تقرری سے توقع کی جاتی ہے کہ پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کرنے والی خواتین کے تحفظ کے احساس میں اضافہ ہو گا تاکہ وہ شکایت درج کرائیں اور وراثتی مسائل، گھریلو تشدد، اور ضلع میں خواتین کو درپیش دیگر چیلنجوں جیسے مسائل کو حل کریں۔
خیبر پختونخواہ (کے پی) کے انسپکٹر جنرل آف پولیس، اختر حیات خان نے روشنی ڈالی کہ ایک خاتون کو بطور ایس ایچ او تعینات کرنا صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے محکمے کے عزم کو واضح کرتا ہے۔
مزید برآں، اب ایک خاتون نائب محرر پولیس اسٹیشن میں خدمات انجام دے رہی ہے، جو قانون کے نفاذ میں شمولیت اور تنوع کو مزید فروغ دے رہی ہے۔