کویت اردو نیوز 06 جولائی: ایک چھوٹے سے جنوبی میکسیکو قصبے کے میئر نے اپنے لوگوں کی خوش قسمتی لانے کے لیے روایتی رسم میں ایک مادہ رینگنے والے جانور کے ساتھ مقدس شادی کی۔
میکسیکو کے Tehuantepec isthmus میں مقامی لوگوں کے ایک قصبے سان پیڈرو Huamelula کے میئر وکٹر ہیوگو سوسا نے ایلیسیا ایڈریانا نامی ایک رینگنے والے جانور مگرمچھ سے شادی کر لی جو کہ ایک آبائی رسم بھی ہے۔ اس رسم میں مادہ مگرمچھ کو مقامی زبان میں "شہزادی لڑکی” کہا جاتا ہے۔
سوسا جو کہ اس رسم میں مگرمچھ کا دلہا تھا نے رسم کے دوران کہا کہ "میں اس کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں کیونکہ ہم ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں اور یہی بات اہم ہے کہ آپ محبت کے بغیر شادی نہیں کر سکتے… میں شہزادی لڑکی کے ساتھ شادی کے لیے تیار ہوں‘‘۔
ایک مرد اور ایک مادہ مگرمچھ کے درمیان شادی کی اس رسم کا آغاز 230 سال پہلے ہوا جب دو مقامی گروہوں نے اس قسم کی عجیب شادی کے ساتھ امن قائم کیا تھا۔
روایت یہ ہے کہ تنازعات پر اس وقت قابو پایا گیا جب ایک بادشاہ جو کہ شہر کا میئر بھی تھا نے ہواو انڈیجینس گروپ کی ایک شہزادی لڑکی سے شادی کی، جس کی نمائندگی مادہ مگرمچھ نے کی تھی۔
شادی کی تقریب سے پہلے مادہ مگرمچھ کو گھر گھر لے جایا جاتا ہے تاکہ باشندے اسے اپنے بازوؤں میں لے کر ناچ سکیں۔ مگرمچھ سبز رنگ کو اسکرٹ، ہاتھ سے کڑھائی والا رنگین ربن اور سیکوئن کا ہیڈ ڈریس پہنایا جاتا ہے۔ رسم سے قبل کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے مگرمچھ کا منہ باندھ دیا جاتا ہے۔
بعد میں، اسے سفید دلہن کا لباس پہنایا جاتا ہے اور تقریب کے لیے ٹاؤن ہال لے جایا جاتا ہے۔ رسم کے حصے کے طور پر، ایک مقامی ماہی گیر اپنا جال پھینکتا ہے تاکہ یہ شادی شہر میں "اچھی ماہی گیری، خوشحالی، توازن اور امن لے کر آئے”۔
شادی کے بعد میئر اپنی دلہن کے ساتھ روایتی موسیقی کی آوازوں پر رقص کرتا ہے۔ نام نہاد دلہے نے کہا کہ "ہم خوش ہیں کیونکہ ہم دو ثقافتوں کے اتحاد کا جشن مناتے ہیں۔ لوگ مطمئن ہیں” جیسے ہی رقص ختم ہوتا ہے، میئر "مادہ مگرمچھ” کے منہ پر بوسہ کرتا ہے۔