کویت اردو نیوز ، 6 اکتوبر 2023: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد تقریباً 1.3 بلین ہے۔ متعدد مطالعات میں سگریٹ نوشی کے صحت پر مضر اثرات سامنے آنے کے بعد لوگوں کو اس عادت کو چھوڑنے کی تلقین کی جارہی ہے۔
جو لوگ تمباکو نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں وہ اس مہلک عادت کو ختم کرنے کے لیے متبادل عادات یا چیونگم جیسی مصنوعات استعمال کرتے ہیں تاکہ ان میں سگریٹ کی خواہش کم ہو۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں ان میں کم کھانے والوں کی نسبت کم از کم 30 دن تک سگریٹ نوشی سے پاک رہنے کا امکان کم ہوتا ہے۔
نیکوٹین قدرتی طور پر پھلوں، سبزیوں اور دیگر کھانے میں موجود ہوتی ہے جو ہم روزانہ کھاتے ہیں۔ ان کھانوں میں نیکوٹین اتنی کم ہوتی ہے کہ ہم اس کے عادی نہیں ہوتے۔ نیکوٹین کی یہ چھوٹی مقدار آنتوں سے گزرتی ہے اور جسم سے آسانی سے جذب ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس، نیکوٹین کی مصنوعات (نیکوٹین پیڈز وغیرہ) میں بڑی مقدار میں نیکوٹین ہوتی ہے جو خون میں جذب ہو جاتی ہے۔
بینگن
بینگن ان روزمرہ کے کھانے میں سے ایک ہے جس میں نیکوٹین ہوتا ہے۔ بینگن کا تعلق نائٹ شیڈ فیملی سے ہے (تمباکو بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے) اور اس میں 100 مائیکرو گرام نیکوٹین فی گرام ہوتی ہے، ایک سگریٹ میں نکوٹین کی مقدار 10 کلو بینگن میں موجود نکوٹین کے برابر ہے۔
آلو ایک آلو میں تقریباً 15 مائیکرو گرام نیکوٹین ہوتی ہے۔ لیکن پختہ فصلوں اور سبز آلوؤں میں یہ مقدار 42 مائیکرو گرام تک بڑھ جاتی ہے۔
گوبھی
گوبھی ان سبزیوں میں شامل ہے جس میں نیکوٹین ہوتی ہے۔ گو کہ گوبھی کا تعلق نائٹ شیڈ فیملی سے نہیں ہے، پھر بھی اس میں 16.8 مائیکرو گرام نیکوٹین فی گرام ہوتی ہے۔
شملہ مرچ
سالن، سلاد اور دیگر کھانوں میں استعمال ہونے والے ایک گرام شملہ مرچ میں 7.7 سے 9.2 مائیکرو گرام نیکوٹین ہوتی ہے۔
ٹماٹر
پودے پر کچے ٹماٹروں میں نیکوٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ ٹماٹر کے پکنے کے ساتھ کم ہو جاتی ہے۔ ایک ٹماٹر میں تقریباً 7.1 مائیکرو گرام نیکوٹین فی گرام ہوتی ہے۔