کویت اردو نیوز ، 24 اکتوبر 2023: غزہ شہر کے الشفاء ہسپتال میں نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں، گھنے کالے بالوں والا ایک قبل از وقت بچہ ایک انکیوبیٹر میں پڑا ہے، ڈائپر اس کے چھوٹے جسم کو تقریباً ڈھانپ رہا ہے ۔ بچے کے چھوٹے ٹخنے کے گرد ایک گلابی پلاسٹک کا ٹیگ لگا ہوا ہے اس کی شناخت صرف "مریم الحراش کے بیٹے” کے طور پر ظاہر کی گئی ہے۔
نوزائیدہ یونٹ کےسربراہ ڈاکٹرناصربلبل کاکہناہے کہ 10 دن کابچہ "اس بدصورت اسرائیلی جارحیت کیخلاف فتح” کی علامت ہے۔
ناصر بلبل نے کہا کہ 13 اکتوبر کو ہمیں شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال سے ایک شدید زخمی حاملہ خاتون کے بارے میں کال موصول ہوئی جو اپنی آخری سانسیں لے رہی تھی۔
"اسکے گھرپرفضائی حملہ ہوااور اسکے شوہر سمیت اسکا پوراخاندان، تمام 10 افرادمارےگئے۔”
مرنے والی عورت 32 ہفتوں کی حاملہ تھی، اور اس کی موت سے پہلے ہنگامی سیزرین سیکشن کیا گیا تھا، اور اس کے بچے کو رحم سے زندہ نکال دیا گیا تھا۔
بچے کو الشفا منتقل کیا گیا، جہاں اسے 54 دیگر قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے ساتھ فوری طور پر مکینیکل وینٹیلیشن پر رکھا گیا۔
"وہ صحت یاب ہو رہا ہے،” ڈاکٹرناصر نے کہا۔
انہوں نے کہا، "ہم نے اسے چھ دن کے بعد مکینیکل وینٹیلیشن سے اتارا اور تین دن بعد ہم نے پایا کہ اسے دماغی اسکیمیا ہے، جو دماغ کی ایک شدید چوٹ ہے جس کے نتیجے میں دماغ میں خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔” یہ اس کی ماں کے پیدا ہونے سے پہلے ہی مرنے کا نتیجہ ہے۔
کوئی رشتہ دار بچے کا دعویٰ کرنے نہیں آیا، لیکن ناصر بلبل اور اس کی نرسوں کی ٹیم سبھی اس کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔
ڈاکٹر ناصر نے کہا، "جب بھی میں اس کا معائنہ کرتا ہوں، میں اداسی اور درد سے بھر جاتا ہوں۔”
"لیکن جب تک وہ زندہ ہے، وہ ہمیں طاقت اور امید دیتا ہے کہ ہم ان خوفناک دنوں پر قابو پا لیں گے،” انہوں نے کہا یہاں تک کہ ہم ہر روز ان ہولناکیوں کو برداشت کرنے کا صبر رکھیں۔’
یہ دیکھتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی میں صحت کی دیکھ بھال کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے، یہ جاننا مشکل ہے کہ محصور علاقے میں سات نوزائیدہ آئی سی یوز میں 130 قبل از وقت بچے زندہ رہیں گے یا نہیں ۔
ناصر بلبل کا کہنا ہے کہ یہ تمام بچے مکینیکل وینٹیلیشن مشینوں کے ایندھن کے بغیر پانچ منٹ میں مر جائیں گے۔