کویت اردو نیوز : نیویارک میں مجسمہ آزادی کے سامنے سینکڑوں یہودیوں نے مظاہرہ کیا اور غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا ، خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جیوش وائس فار پیس گروپ کے ارکان نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک یہودی گروپ کی جانب سے پوسٹ کی گئی فوٹیج بھی شامل ہے۔ مجسمہ آزادی کے سامنے یہودی گروہ ‘دوبارہ کبھی نہیں’ کے نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین نے مجسمہ آزادی کے قریب مختلف بڑے بینرز آویزاں کیے جن پر نعرے درج تھے کہ اب جنگ بند کرو، پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ جیوش وائس فار پیس گروپ نے حالیہ ہفتوں میں نیویارک کے مین ہٹن میں گرینڈ سینٹرل ٹرمینل اور واشنگٹن میں کیپٹل ہل پر کینن ہاؤس کے دفتر کی عمارت کے سامنے ایسے ہی احتجاجی مظاہرے کیے ہیں، جن میں 500 افراد نے شرکت کی۔
یہودیوں کی زیر قیادت تنظیم اسرائیلی حکومت کی فلسطینیوں کے بارے میں نسل پرستانہ پالیسیوں کی مخالفت کرتی ہے۔ گروپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا گیا، ’’فلسطینیوں کی طرح ہمارے آباؤ اجداد بھی آزاد سانس لینے کے خواہش مند تھے۔
علاقے میں گشت کرنے والی پولیس یا احتجاجی منتظمین کی طرف سے کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔حماس کے زیر کنٹرول غزہ میں صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 4 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ناکہ بندی کا علاقہ ‘بچوں کا قبرستان’ بن چکا ہے۔